بھارت میں تعصب کی فضا،مسلمان قیدیوں کی تعداد مسلمان آبادی سے بھی بڑھ گئی

بھارت میں تعصب کی فضا،مسلمان قیدیوں کی تعداد مسلمان آبادی سے بھی بڑھ گئی

نئی دہلی :بھارت میں مسلمان ہونا ہی سب سے بڑا جرم نکلا ، بھارتی جیلوں کی اونچی دیواروں کے پیچھے تعصب کی کئی داستانیں چھپی ہیں۔ گناہ گار اور بے گناہ مسلمان قیدیوں کی شرح بھارتی مسلمان آبادی سے زیادہ ہے۔

بھارت میں مسلمان ہر سطح پر ظلم و ستم کا شکار ہیں۔ دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت میں مسلمانوں کی آبادی چودہ اعشاریہ دو فیصد ہے لیکن آبادی سے زیادہ تناسب مسلمان قیدیوں کا ہے۔
بھارت کی جیلوں میں قید مسلمانوں میں سے پندرہ اعشاریہ آٹھ فیصد مجرم ٹھہرائے جا چکے ہیں جبکہ بیس اعشاریہ نو فیصد مسلمان قیدیوں کے کیس زیر سماعت ہیں۔ بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق مہاراشٹر اور تامل ناڈو میں ہر تیسرا قیدی مسلمان ہے۔
مہاراشٹر کی تیس فیصد مسلمان آبادی میں سے 30 فیصد جیلوں میں قید ہیں۔ تامل ناڈو میں چھ فیصد مسلمانوں میں سے سولہ فیصد انڈر ٹرائل ، جبکہ سترہ فیصد ،مختلف جرائم میں قید ہیں ، مغربی بنگال ، گجرات اور راجستھان میں بھی مسلمان قیدیوں کی شرح یہاں مسلم آبادی سے دگنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر قانونی قید کے دوران مسلمان قیدیوں کو نہ صرف نفسیاتی ،بلکہ جسمانی تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتاہے۔