افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں5 پاکستانیوں سمیت داعش کے 17 جنگجو ہلاک

افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں5 پاکستانیوں سمیت داعش کے 17 جنگجو ہلاک

کابل: افغان نیشنل سیکورٹی اور ڈیفنس فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں5 پاکستانیوں سمیت داعش کے 17 جنگجو  ہلاک ہو گئے، دوسری جانب سابق افغان صدر حامد کرزئی نے جنوبی صوبہ ہلمند میں امریکی فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فورسز کی جانب سے ایسے حملے افغان سرزمین پر امریکی فورسز   کی جانب سے واضح خلاف ورزی ہے، افغان دیہاتوں اور شہریوں کے گھروں پر فضائی حملے فوری طورپر روکے جائیں۔

بدھ  کو  افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار میں افغان نیشنل سیکورٹی اور ڈیفنس فورسز   کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں داعش کے 17جنگجو مارے گئے جن میں 5 پاکستانی بھی شامل ہیں۔صوبائی گورنر کے ترجمان عطااللہ کھوگیانی نے بتایا  کہ افغان نیشنل سیکورٹی اور ڈیفنس فورسز نے داعش کے جنگجو ؤں کو ضلع دور بابا، ہسکا مینا اور  آچن کے مختلف علاقوں میں نشانہ بنایا۔ دہشتگرد عسکریت پسندانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے جب انھیں نشانہ بنایا  گیا۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق افغان سیکورٹی فورسز نے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران بارودی سرنگیں اور دیگر اسلحہ برآمد کرلیا۔ادھر ننگرہار صوبہ میں ہی داعش کے ساتھ جھڑپ میں بارڈر پولیس کا ایک اہلکار ہلاک اور 3 دیگر زخمی ہوگئے۔صوبائی پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی وال نے بتایا ہے کہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب عسکریت پسندوں نے ضلع باٹی کوٹ میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کر دیا۔

دوسری جانب سابق افغان صدر حامد کرزئی نے جنوبی صوبہ ہلمند میں امریکہ کی افغان فورسز کے ساتھ مل کر مشترکہ کاروائی جس میں متعدد شہری مارے گئے تھے کی مذمت کی ہے ۔سابق صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حامد کرزئی نے فضائی حملے میں موسی قلعہ کے ایک ہی خاندان کے 10افراد کی فضائی حملے میں ہلاکت پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکی فورسز کی جانب سے ایسے حملے افغان سرزمین پر امریکی فورسز کی جانب سے واضح خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزیدکہا گیاہے کہ سابق صدر نے ایک بار پھر افغان دیہاتوں اور شہریوں کے گھروں پر فضائی حملے فوری طورپر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔