پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی ترجمان ہوتی ہے : پروفیسر ساجد میر

پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی ترجمان ہوتی ہے : پروفیسر ساجد میر

لاہور: امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ مشرف کے دورِ آمریت کے انتخابی عمل کو شرف قبولیت دینے والے بے نقاب ہو گئے۔ پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی ترجمان ہو تی ہے ۔


ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی قیادت کا انتخاب عوام کرتے ہیں نہ کہ خواص۔ پارٹیوں کے لیے قیادت کی اہلیت اور نااہلیت کا فیصلہ چند بڑوں کی پنچائت نہیں کیا کرتی ،یہ حق عوام اور اسکے نمائندوں کو حاصل ہے ۔ اداروں سے آزادی، خودمختاری اور غیر جانب داری چھین کر فردِ واحد سے وفاداری لینا اور من پسند نتائج حاصل کرنے کا دور گیا۔


انہوں نے کہا کہ مضبوط ادارے ناصرف جمہوریت کو آمریت سے ممتاز کرتے ہیں بلکہ مضبوط ادارے ہی جمہوریت کی بنیاد ہے۔ اگر ادارے صاف شفاف اور غیر جانبدار ہوں گے تو ریاست کا مجموعی نظام بہتر ہوگا، تبھی عوام کا ریاست اور ریاست کے اداروں پر اعتماد بحال ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے لیے پک اینڈ چوز نہیں کی پالیسی درست نہیں۔ بلا امتیاز احتساب کبھی نہیں۔ آئین توڑنے والوں اور پی سی او ججز کا کبھی احتساب نہیں ہوا ہے ۔ کوئی ادارہ مقدس گائے نہیں ۔یہ عمل بے لا گ ہونا چاہیے ۔