اب عوام فیصلہ کریں گے کہ حکومت کون کرے گا ،بلاول بھٹو

 PDM jalsa . Peshawar opposition jalsa
کیپشن: فوٹو/اسکرین گریب

پشاور ، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری  نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے ۔سلیکٹیڈ حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کیاہے اور مہنگائی سے ہر طبقہ پریشان ہے ۔ وہ پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کررہے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ  خیبر پختونخواہ نے دہشتگردی کا مقابلہ اپنی جانیں دے کر کیا ہے ۔

یہاں کے عوام نے ضیا ء الحق کی آمریت کو دہشتگردی کی شکل میں بھگتا ہے ۔ آمریت کی وجہ سے یہاں کے عوام کے خون سے خونی کھیل کھیلا جاتا تھا ۔ اس حکومت میں ہمت نہیں تھی کہ یہ دہشتگردوں کے خلاف آواز بھی اٹھا سکیں ۔اب سلیکٹیڈ کا دور ہے آپ جانتے ہیں کہ سب سے پہلے این آر او کس کو ملا ہے ۔ اگر این آر او ملا ہے تو دہشتگردوں کوملا ہے ۔سلیکٹیڈ حکومت نے ہمارے بچوں کے قاتلوں کو جیل سے نکالا ہے یہ کس قسم کا نظام اور کس قسم کی جمہوریت ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت جنوری تک کی مہمان ہے ۔  آج بھی اگر خبر آئی ہے کہ دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے یا ری گروپنگ ہورہی ہے تو ہم دہشتگردوں اور ان کی سہولت کار اس حکومت کو اس کی اجازت نہیں دیں گے کہ عوام کے خون سےکھیلیں ۔ پشاور کے عوام نے پولیس نے فوج نے قربانی دی ہے ان کو پتہ ہے کہ اپنی سرزمین کا تحفظ کیسے کیا جاسکتا ہے ہم ان کو اجازت نہیں دیں گے کہ عوام کی قربانی کو ضائع کریں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخواہ کے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہےعوام سے کہا کہ ان کو سہولتیں دی جائیں گی جو لوگ دہشتگردی سے متاثر ہوئے جن کے گھر تباہ ہوئے ان کو تحفظ دیں گے ان کو مراعات دیں گے لیکن افسوس کہ آج تک ایسا نہیں ہوا ۔ پاکستان پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم کا وعدہ ہے کہ ہم پختونخواہ کے عوام کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے ابھی تک ان آئی ڈی پیز جو آپریشن میں بے گھر ہوئے ان کے لئے کچھ نہیں کیا ۔ جب کبھی جنگ ہوتی ہے تو یہاں کے عوام جان دینے کے لئے تیار ہوتے ہیں لیکن جب عوام کے مسائل حل کرنے کا وقت آتا ہے تو وہ خود کو اکیلا محسوس کرتے ہیں ۔ خٰیبر پختونخواہ کے عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے مسائل کو حل کرے ۔

بلاول بھٹو نے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کےد ور میں خیبرپختونخواہ کے عوام کے لئے بہت کام کئے گئے ۔ جسٹس وقار شیخ مرحوم کو سلام پیش کرتے ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ اس ملک میں ایسے جج ہیں جو کسی کے کہنے پر فیصلے نہیں سناتے ۔ موجودہ حکومت نے معیشت کے ساتھ جو کچھ کیا ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ اس وقت تاریخی غربت تاریخی مہنگائی اور تاریخی بیروزگاری ہے۔ ان کی نالائقی کی وجہ سے بجلی کا بحران ہوا اب گیس کے بحران بھی سامنے آنے والا ہے ۔ عوام اس نالائق حکومت کی نااہلی کا بوجھ اٹھا رہے ہیں ۔ این ایف سی میں باقی صوبوں کی طرح خیبرپختونخواہ کے حصے پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے ۔ خیبرپختونخواہ کے بجٹ میں 160 بیلین روپے کم کردیئے گئے ہیں یہ حکومت خیبر پختونخواہ کو مکمل حصہ نہیں دے رہے ۔ یہ حکومت وہی حکومت ہے جو سی پیک کے متبادل راستےکی بات کرتی تھی جب یہ اپوزیشن میں تھے تو پیپلزپارٹی کے موقف کی تائید کرتے تھے لیکن جب حکومت میں آئے ہیں تو انہوں نے اپنی سوچ بدل لی  ہے ۔ یہ نالائق حکومت یہ ظالم حکومت عوام کے وسائل پر عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈال رہی ہے ۔ اگر یہ آپ کے ترجمان ہیں تو خیبرپختونخواہ کو گیس کروڈ آئل کی رائیلٹی کیوں نہیں دے رہے ۔ انہوں نے نجکاری کے نام پر پختونخواہ میں دکان کھولی ہے ۔ یہاں کے تعلیمی ادارے یہاں کے صحت کے ادارے اونے پونے کرکے بیچ رہے ہیں ۔ یہ صرف عوام کا احتجاج روکنے کے کورونا کو یاد کرتے ہیں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں ۔آٹا ،گھی ،پٹرول ،بجلی ،گیس ،چینی ،آلو سب کچھ مہنگا ہوگیا ہے اب تو عوام انڈہ بھی نہیں خرید سکتے ۔ اس حکومت میں جینا بھی مہنگا اور مرنا بھی مہنگا ہوچکا ہے ۔ یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان ۔ یہ تو کرپشن پر بہت زیادہ بات کرتے تھے لیکن یہ اب سب کو پٌتہ چل گیا ہے کہ عمران خان کے دور میں کرپشن میں زیادہ ہوا ہے ۔ کرپشن حکومت کرتی ہے لیکن نیب کے نشانے پر صرف اپوزیشن ہوتی ہے ۔ نیب کے جھوٹے کیسز کو اپوزیشن بھگت رہی ہے ۔ نیب کو پشاور میں ملک کا سب سے مہنگا ترین میٹرو نظر نہیں آتا ۔ یہ وہ میٹرو سروس ہے جس کو عوام کو دھکا لگا کر چلنا پڑتا ہے یہ نیب کو نظر نہیں آتا ۔ نیب کو نظر نہیں آتا کہ مالم جبہ کیس ،فارن فنڈنگ کیس پر کوئی بات کریں ۔ اب پختونخواہ کے عوام ان کٹھ پتلیوں سے ضرور حساب  لیؐں گے ۔ ہم نیب سے بھی حساب لیں گے ہر آفیسر سے پوچھیں گے  ۔ ہم کرپشن کا اسوقت خاتمہ نہیں کرسکیں گے  جب تک سب کے لئے قانون ایک نہیں ہوگا ۔ 

بلاول بھٹو نے کہا کہ  اب عوام کی رائے چلے گی پاکستان کے عوام فیصلہ کریں گے کہ اس ملک میں حکمرانی کون کریں گے ۔ پاکستان کے عوام فیصلہ کریں گے کہ خارجہ پالیسی کیسے چلے گی ۔ میں نے گلگت بلتستان کے چپے چپے کا دورہ کیا ہے وہاں پر دھاندلی سے الیکشن ہرا یا گیا ہمیں سیٹیں نہیں دی گئیں ۔ لیول پلے فیلڈنہ ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کی جماعتوں کو سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں ۔ جس جذبے کے ساتھ وہاں کے عوام نے ووٹ ڈالے ہیں اب وہاں سے ایک نعرہ اٹھ رہا ہے کہ ووٹ پر ڈاکہ نامنظور ۔