بلوچستان حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کا فیصلہ کر لیا

بلوچستان حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کا فیصلہ کر لیا
کیپشن: اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد اجتماعات کو نشانہ بنا سکتے ہیں، صوبائی وزیرِ داخلہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کے آزادی مارچ کو روکنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزیرِ داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر جے یو آئی کو آزادی مارچ کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس بات کا اعلان صوبائی وزیرِ داخلہ میر ضیاء لانگو کی جانب سے ایک ویڈیو بیان میں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں کو بلوچستان کے حالات کا علم ہے کہ یہاں دشمن ملک کی جانب سے ایسے حالات پیدا کر دیئے گئے ہیں اور وہ ایسے مواقع کی تلاش میں ہے کہ قیمتی جانوں کا ضیاع کر سکے۔

صوبائی وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ اطلاعات ہیں کہ دہشت گرد اجتماعات کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور دشمن موقع کی تلاش میں رہتا ہے۔ آزادی مارچ کی صورت میں موقع نہیں دینا چاہتے۔

ضیاء لانگو نے یہ بھی کہا کہ احتجاج سب کا جمہوری حق ہے لیکن یہ جلسے جلوسوں کا وقت نہیں ہے اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر جے یو آئی ف کو آزادی مارچ کی اجازت نہیں ہو گی۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت کئی جماعتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو اس حوالے سےتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔