لاہور : پنجاب میں سرکاری سکولوں کی حالت دن بدن بہتر ہونے کی بجائے خراب ہوتی جارہی ہے ۔ پنجاب کے 4200 سکولوں میں بنیادی سہولیات سرے سے موجود ہی نہیں ہیں ،
تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کے 52،000 سکولوں میں سے 1،200 سکولوں میں بجلی نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے ۔ ان تمام سکولوں کے بجلی کی کنکیشنز ہی موجود نہیں ہیں ۔ جبکہ 3 فیصد سکولوں کی چار دیواری تک نہیں ہے ۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کے ایک فی صد سرکاری سکولز جن کی تعداد 500 سے زائدبنتی ہے ان میں صاف پانی بھی فراہم نہیں کیا جاتاہے ۔ اسی طرح 500 سکولوں میں واش روم اور ٹؤائلٹ تک کی سہولیات موجود نہیں ہیں ۔
سکولوں میں سہولیات کے فقدان کا پتا چلانے کے لیے محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے 31 اکتوبر کو سکول شماری مہم کا آغاز کیا جارہاہے ۔ جس میں ان تمام سکولوں کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بھی رپورٹ مرتب کی جائیگی ۔
محکمہ سکولز کے مطابق سکولوں کے سروے کے دوران والدین کی ماہانہ آمدن ، بچوں کے ب فارم ، اساتذہ کی تربیت اور دیگر ڈیٹا دکھا جائے گا۔
جبکہ پنجاب کے 11 اضلاع میں ماڈل سکولز بنائے جارہے ہیں جن میں تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔