اگر گرفتار کرنے کی کوشش کی تو جلسوں کا رخ جیلوں کی طرف ہو گا: فضل الرحمٰن

اگر گرفتار کرنے کی کوشش کی تو جلسوں کا رخ جیلوں کی طرف ہو گا: فضل الرحمٰن
کیپشن: Screenshot by Twitter

لاڑکانہ: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کو للکار دیا، کہا اگر گرفتار کرنے کی کوشش کی تو جلسوں کا رخ جیلوں کی طرف ہو گا۔

لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے انتشار پیدا ہو گا، ملک کا انتظامی ڈھانچہ بکھرا ہوا ہے۔ سندھ پولیس کے ردعمل نے ظاہر کر دیا کہ پانی سر سے گزر چکا ہے ، کراچی واقعہ پر وفاق بری الذمہ نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی سے معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ پی ڈی ایم کا اتحاد ہے، یہ ایک تحریک ہے۔ اگر یہ جلسے کی سیکیورٹی نہیں دے سکتے تو بتائیں ہم اپنے رضاکاروں کو اتاریں۔ ہم پوری قوم کے حقوق کی جمہوری جنگ لڑ رہے ہیں۔

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ مقدمات میں ضمانتیں منسوخی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ صورتحال ایسی نہیں کہ نیب کو مزید برداشت کیا جاسکے۔ 2 سال سے میدان عمل میں ہیں۔ 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ کر رہے ہیں۔ جلسوں اور احتجاج کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ حکمرانوں کی نااہلی کے نتیجے میں ملک تباہ ہوا، آج ہر طبقہ حکومت کی پالیسیوں کیخلاف چیخ رہا ہے۔ حکومت خرگوش کی طرح سو رہی ہے، دوسری طرف عوام کرب میں مبتلا ہیں۔ معاشی بحران سے بچنا ہے تو میدان میں نکل کر قربانی دینا ہوگی۔

فضل الرحمٰن نے کہا کہ جس کے پاس 30 فیصد ووٹ نہیں انہیں 70 فیصد ووٹ دیئے گئے۔ آمرانہ قوت کو اس طرح کا کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکمرانوں کو عام آدمی کا احساس نہیں، ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لاپتا افراد اگر کسی جرم میں ملوث ہیں تو عدالتیں ہیں، کیا یہ عدالتیں صرف سیاستدانوں کیلئے ہیں۔ صورتحال ایسی نہیں کہ مزید نیب کو برداشت کیا جائے۔