مریم نواز اور صفدر ہوٹل میں الگ، الگ کمروں میں تھے، فیاض چوہان

fayaz ul hassan
کیپشن: فوج عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے، وزیر اطلاعات پنجاب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ایک اور بڑا دعویٰ کر دیا۔ صفدر اعوان کی گرفتاری کا ڈرامہ اداروں کے درمیان تصادم کرانے کی کوشش تھی کیونکہ آئی جی سندھ بلاول زرداری کے زر خرید غلام ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ بیگم صفدر سوشل میڈیا کی لیڈر اور ٹوئٹر کی ملکہ ہیں اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ چادر اور چار دیواری متاثر ہوئی ہوتی اور وہ ویڈیو نہ بناتی۔ 

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا کہ مریم صفدر اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر الگ، الگ کمرے میں تھے۔ یہ کیسے  ہوسکتا ہے کہ وہ کمرے میں ساتھ تھیں اور دروازہ توڑا گیا تو انہوں نے وڈیو نہیں بنائی۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ آئی جی ہمارے کنٹرول میں نہیں اس کا مطلب ہے آپ مانتے ہیں کہ آپ نااہل ہیں اور آئی جی سندھ ایک کرپٹ آدمی ہیں جو ان کے اومنی کے اکاؤنٹس کا تحفظ کرتے رہے ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ مکس اچار پارٹی کرپشن کا تماشہ اور مریم صفدر کے باہر جانے کی آشا اور اٹھارویں ترمیم کی بھاشا پر کھڑی ہے۔ فوج عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے جیسے ماضی میں نواز شریف کی حکومت کے ساتھ کھڑی تھی۔

انہوں نے کہا مریم نواز چادر اور چار دیواری کے تحفظ کا واویلا تو کر رہی ہیں لیکن مزار قائد کی بے حرمتی کی کوئی بات نہیں کر رہا۔ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز بتائیں جمہوریت کا راگ الاپنے والے ان دونوں لیڈروں کی پارٹیوں میں خود کتنی جمہوریت ہے۔ بلاول بھٹو اپنے والد کے فرمان کے مطابق نواز شریف سے بچیں۔ 

واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم سے 18 اکتوبر کو کراچی کے باغ جناح میں جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکت کیلئے ن لیگ کا وفد مریم نواز کی قیادت میں 18 اکتوبر کو پہنچا جس میں کیپٹن (ر) صفدر بھی موجود تھے۔

ن لیگ کا وفد مزار قائد گیا جہاں مریم نواز اور دیگر رہنماؤں نے قبر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر کیپٹن (ر) صفدر نے ’ووٹ کو عزت دو‘ اور ’مادر ملت زندہ باد‘ کے نعرے لگوا دیے جس پر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

18 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کے بعد 19 اکتوبر کی علی الصبح نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کو سندھ پولیس نے مزارِ قائد کا تقدس پامال کرنے کے مقدمے میں کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا جنہیں بعدازاں مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔