دراصل بھارت کے اندرونی حالات نے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی، وزیر خارجہ

دراصل بھارت کے اندرونی حالات نے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی، وزیر خارجہ
کیپشن: بھارت نے اسٹیمپ چھاپے جانے کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بنا کر پیش کیا گیا، شاہ محمود۔۔۔۔۔فوٹو/ اسکرین گریب

دوحہ: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نئی دہلی کی جانب سے وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے ملاقات سے انکار کے لیے جولائی میں شہید حریت کمانڈر برہان وانی کے اسٹیمپ چھاپے جانے کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بنا کر پیش کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا روانگی سے قبل دوحہ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'پاکستان کے جذبہ خیر سگالی پر بھارت کے پیچھے ہٹنے سے افسوس ہوا'۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ابتدا میں ملاقات پر آمادگی ظاہر کی اور پھر انکار کے لیے جواز تلاش کیا۔ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ شہید حریت کمانڈر برہان وانی کے اسٹیمپ موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے (رواں برس جولائی میں) چَھپے تھے لیکن بھارت نے ملاقات سے انکار کے لیے جولائی کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بنا کر پیش کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دراصل بھارت کے اندرونی حالات نے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان تصفیہ طلب مسائل کا حل مل بیٹھ کر بات چیت میں ہے جس سے پورے خطے کو فائدہ ہو گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سارے معاملے میں جس طرح سفارتی آداب کو روندا گیا اس کی بھی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم عمران خان نے 26 جولائی کو اپنی تقریر میں بھارت سے تعلقات کے حوالے سے جن جذبات کا اظہار کیا تھا اس کے برعکس بھارت میں وزیراعظم کے لیے جو جملے استعمال کیے گئے وہ انتہائی نامناسب ہیں اور مجھے یہ بیان پڑھ کر بہت افسوس ہوا۔