ناسا خلا بازوں کو چاند پر واپس لانے کے 28 ارب ڈالر خرچ کرے گا

ناسا خلا بازوں کو چاند پر واپس لانے کے 28 ارب ڈالر خرچ کرے گا
کیپشن: تصویر بشکریہ:ناسا آفیشل ٹویٹر اکاوئنٹ

 واشنگٹن :بین الاقوامی خلائی ادارے  نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ’ناسا ‘نے اپنے خلا بازوں کو 2024 میں چاند پر واپس لانے کے  لیے تازہ منصوبے کا انکشاف کیا۔

منصوبے کو پورا کرنے کے  لیے  28 ارب ڈالر کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔جس میں سے  16ارب ڈالر مون لینڈنگ ماڈیول پر خرچ ہوں گے۔فرانسسی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا  کی حکمران جماعت کانگریس کو 3 نومبر کے انتخابات کا چیلنج درپیش ہے ۔ اس لیے  اس منصوبے کی تکمیل  لیے  مالی اعانت پر دستخط کرنا ہوں گے ، منصوبے کو امریکی  صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اولین ترجیحات کے طور پر طے کیا ہے 28 ارب ڈالر کا  یہ منصوبہ 2021 سے 2025 تک کے بجٹ سالوں کا احاطہ کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق ناسا کے منتظم جم برڈین اسٹائن نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل ناسا کے کام کے لئے سیاسی رسک سب سے بڑا خطرہ ہے ، اس طر ح کے منصوبے پر اربوں ڈالر خرچ کرنے کے بعدسابق امریکی صدر براک اوباما نے مریخ پر چلنے والے ایک مشن کے منصوبوں کو منسوخ کردیا تھا تاہم اگر کانگریس کرسمس تک 3.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط کو منظور کرتی ہے تو ہم ابھی بھی 2024 میں چاند پر اترنے کے  لیے تیار ہیں۔