آسٹریلوی کھلاڑیوں نے پیسوں کی خاطر اپنا ڈی این اے تبدیل کر دیا، رمیز راجہ

 آسٹریلوی کھلاڑیوں نے پیسوں کی خاطر اپنا ڈی این اے تبدیل کر دیا، رمیز راجہ
کیپشن: آسٹریلوی کھلاڑیوں نے پیسوں کی خاطر اپنا ڈی این اے تبدیل کر دیا، رمیز راجہ
سورس: فائل فوٹو

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا کہ آسٹریلوی کھلاڑی خوشی سے بھارت کے ساتھ کھیلتے ہیں کیونکہ پیسوں کی خاطر آسٹریلوی کھلاڑیوں نے اپنا ڈی این اے تبدیل کر دیا ہے۔

نجی ٹی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آج قومی کرکٹرز سے ملاقات میں کہا ہے کہ بے خوف اور جیت کو ذہن میں رکھ کر کھیلیں۔ کھلاڑیوں کو بتایا ہے کہ ورلڈ کپ میں غلطی کی گنجائش نہیں ہوتی۔ بابر اعظم سے 2 سے تین سیشن کیے ہیں انہیں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا ہے۔ جارحانہ انداز میں میدان میں اتریں گے تو کامیابی ہو گی۔

رمیز راجہ نے کہا کہ بابراعظم کا اسٹرائیک ریٹ بہتر ہے اور مزید بہتر کر رہے ہیں جبکہ اعظم خان کا اسپنر کے خلاف دنیا میں اسٹرائیک ریٹ اچھا ہے اور صہیب مقصود بھی ایکس فیکٹر ہے جبکہ خوشدل شاہ میں بھی صلاحیت ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی پی رمیز راجہ نے کہا تھا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیموں کے دوروں کی منسوخی کی امید نہیں تھی اور سوچا نہیں تھا آتے ساتھ ہی باؤنسرز شروع ہو جائیں گے لیکن اب کھل کر بات کرنے کا وقت آ گیا ہے اور اب ہم اپنی شرائط پر ان کو بلائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انگلینڈ نے بہانہ کیا ہے سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں تھا اور یہ ان کا بے تکا فیصلہ تھا لیکن پاکستان آئی سی سی میں اپنا موقف بھرپور انداز میں پیش کرے گا جبکہ آئی سی سی میں سیاست نہیں اور ہر کرکٹ بورڈ کی اپنی اہمیت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ ٹیموں نے 2022ء میں دوبارہ آنا ہے اور اب ہم اپنی شرائط پر ان کو ملک میں کرکٹ کے لئے بلائیں گے کیونکہ اب پی سی بی کا چیئرمین کرکٹر ہے اور ہم اپنا بیک اپ پلان تیار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے چیئرمین پی سی بی بنے سات دن نہیں ہوئے اور میرا پلان 100 دن کا ہے جبکہ فرسٹ کلاس پلیئرز کے لیے پیسے بڑھائے ہیں اور کرکٹ ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو لیکر آئیں گے جبکہ ٹیم میں ہر کھلاڑی کو عزت دی جائے گی۔

رمیز راجہ نے کہا کہ نئے کھلاڑیوں کو لانے کا مقصد کھلاڑیوں کی سوچ تبدیل کرنا ہے اور پاکستانی ٹیم کو نمبر ون بنانے کے لیے کام کریں گے جبکہ ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم سلیکٹ ہو چکی ہے۔ سلیکشن کو بیک کر رہا ہوں اور ٹیم میں ایک دو تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔