شوکت ترین حکومت و آئی ایم ایف کے درمیان مسائل پیدا کرنے کے کیس میں ایف آئی اے میں پیش

شوکت ترین حکومت و آئی ایم ایف کے درمیان مسائل پیدا کرنے کے کیس میں ایف آئی اے میں پیش

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) تیمور جھگڑا کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو لیک ہونے پر باضابطہ انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے شوکت ترین اور صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کے مابین لیک ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر رکھا ہے اور اس سلسلے میں شوکت ترین کو آج طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ 
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداءمیں ان کی جانب سے نوٹس نہ ملنے کا موقف اپنایا گیا جس کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم نے 22 ستمبر جمعرات کیلئے دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کرکے ان کے سٹاف کو رسیو کرایا۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت ترین دفتری ٹائم ختم ہونے پر انتہائی خاموشی سے بدھ کی شام ہی ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر پہنچ گئے جس پر آفس سے جا چکے ایف آئی اے افسر کو واپس دفتر آنا پڑا۔ 
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز اور انکوائری آفیسر منیب ظفر نے شوکت ترین سے فون کال کے حوالے سے سوالات کئے۔ 
ذرائع کے مطابق شوکت ترین ٹیم کو خاطر خواہ کاجواب نہیں دے سکے اور موقف اپنایا کہ وکیل سے مشورہ کر کے جواب جمع کراؤں گا جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ٹیم نے 15 سے 20 سوالات پر مبنی سوال نامہ ان کے حوالے کیا جس کے بعد شوکت ترین واپس روانہ ہو گئے۔ 
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ سوالات کے جوابات ملنے کے بعد شوکت ترین کو دوبارہ بھی انکوائری کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے انکوائری مکمل کی جائے گی۔

مصنف کے بارے میں