بلاول بھٹو زرداری کا نگ کلیک سے پاکستان میں میٹا کا دفتر کھولنے بارے تبادلہ خیال

بلاول بھٹو زرداری کا نگ کلیک سے پاکستان میں میٹا کا دفتر کھولنے بارے تبادلہ خیال

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے دوران پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات کی۔  وزیر خارجہ نے پاکستان میں میٹا کے دفاتر کھولنے کی اہمیت اور دونوں فریقین کو  اس سے پہنچنے والے فائدے سے آگاہ کیا 

ملاقات کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نک کلیگ کو کمپنی کی ترقی کے لیے پاکستان میں دستیاب مواقع کے بارے میں بتایا،   ان کا کہنا تھا  پاکستان   کی زیادہ تر آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جس میں ٹیلی کثافت زیادہ ہے، معیشت کی بڑے پیمانے پر ڈیجیٹلائزیشن، اور کاروباری دوستانہ ریگولیٹری نظام ہے۔

وزیر خارجہ  نے  پاکستانی مارکیٹ کے حوالے سے کہا "پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر نے ماضی قریب میں مضبوط ترقی درج کی ہے جس سے پاکستان میں اپنے آپریشنز کو وسعت دینے کے لیے میٹا جیسے پلیٹ فارمز کے لیے نئے مواقع کھلے ہیں،"

نک کلیگ کی طرف سے تاحال  کسی منصوبے کی  یقین دہانی  نہیں کرائی گئی   لیکن وہ بلاول کے اشتراک کردہ نکات سے متفق نظر آتے ہیں۔انہوں نے وزیر خارجہ کو پاکستان میں میٹا کے مسلسل کنیکٹیویٹی اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کے بارے میں بھی بتایا،نک کلیگ کا کہنا تھا  پاکستان  کمپنی کے لیے دلچسپی کا نیا شعبہ ہے اور میٹا پاکستان میں مزید کام کرنے کا منتظر ہے۔ کلیگ نے ڈیجیٹل اسپیس میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے طریقوں کو تلاش کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مسلسل مصروفیت میں میٹا کی دلچسپی کی تصدیق کی۔

میٹا جیسی ٹیک کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے، پاکستان نے گزشتہ سال اکتوبر میں نئی ​​اصلاحات متعارف کرائی تھیں۔ ان اصلاحات میں غیر قانونی آن لائن مواد کو ہٹانا اور بلاک کرنا (طریقہ کار، نگرانی اور حفاظت) رولز، 2021، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے ساتھ خود کو رجسٹر کرنے کی ہدایت، اور نادہندگان کے لیے بھاری ٹیکس اور جرمانے کا نفاذ بھی شامل ہے۔

میٹا کی جانب سے پاکستان میں سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی  تباہی سے نمٹنے کے لیے  125 ملین روپے کے عطیہ پر   بلاول بھٹو نے کہا کہ

"یہ پاکستان کے لیے آزمائش کی گھڑیاں ہیں اور یہ عطیہ ہمارے سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں کے لیے مددگار ثابت ہو گا"۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سیلاب کے بعد مکمل بحالی، بحالی اور تعمیر نو کا کام نجی شعبے کے تعاون کے بغیر پورا نہیں کیا جا سکتا اور سیلاب کے اثرات کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے بہت زیادہ وسائل اور حوصلے کی ضرورت ہوگی۔ جواب میں، کلیگ نے بے مثال سیلاب سے ہونے والی تباہی پر پاکستان کے ساتھ اپنی یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا۔