پاکستانی ٹیم کی ناقص باؤلنگ ،ناقص فیلڈنگ ، انگلینڈ نے رنز کا پہاڑ کھڑا کردیا

پاکستانی ٹیم کی ناقص باؤلنگ ،ناقص فیلڈنگ ، انگلینڈ نے رنز کا پہاڑ کھڑا کردیا
سورس: Twitter

کراچی: سات میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کی ناقص باؤلنگ اور ناقص فیلڈنگ کے باعث پاکستان کو فتح کے لیے 200 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔ 

نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے میچ کا ٹاس انگلینڈ کے کپتان معین علی نے جیتا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔انگلینڈ کی جانب سے الیکس ہیلز اور فل سالٹ ابتدائی 5 اوورز میں 42 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

شاہنواز دھانی چھٹا اوور کرانے آئے اور پہلی ہی گیند پر پچھلے میچ میں نصف سنچری بنانے والے ہیلز کو بولڈ کردیا۔ الیکس ہیلز نے 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 21 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔ شاہنواز دھانی نے نئے آنے والے بلے باز ڈیوڈ ملان کو کھاتہ کھولنے کی اجازت بھی نہیں دی اور چھٹے اوور کی دوسری گیند پر ان کی وکٹیں بھی اڑا دیں۔

فل سالٹ اور بین ڈوکیٹ نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 37 گیندوں پر 53 رنز بنا کر ٹیم کا اسکور 12 ویں اوورز میں 95 رنز تک پہنچایا۔ حارث رؤف نے فل سالٹ کی وکٹیں بکھیرتے ہوئے اپنی پہلی وکٹ حاصل کی اور پاکستان کے لیے تیسری کامیابی دلائی، جنہوں نے 27 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنائے تھے۔

انگلینڈ کا اسکور 13 اوورز میں 103 رنز پر پہنچا تھا تو محمد نواز جارحانہ انداز میں 22 گیندوں پر 43 رنز بنانے والے بین ڈوکیٹ کی وکٹیں اڑا دیں۔ معین علی اور ہیری بروکس نے تیزرفتاری کے ساتھ 27 گیندوں پر 59 رنز بنائے اور پاکستانی باؤلرز کو بے بس کردیا۔

حارث رؤف نے اننگز کے 17 ویں اوورز میں 19 گیندوں پر ایک چوکے اور 3 چھکوں کی مدد سے 31 رنز بنانے والے بروکس کو بولڈ کردیا۔ پاکستانی باؤلرز نے ابتدائی پانچوں بلے بازوں کو بولڈ کردیا جبکہ 18 ویں اوور کی چوتھی گیند پر خوشل شاہ نے معین علی کا ایک آسان کیچ گرایا۔

چھٹی وکٹ پر معین علی کا ساتھ دینے کے لیے کیوران میدان پر اترے اور آؤٹ ہوئے بغیر 10 رنز بنا کر معین علی کا ساتھ دیا، دونوں کی شراکت میں 39 رنز بنے۔ معین علی نے اس شراکت کے دوران 23 گیندوں پر 4 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے اور ایک بڑا اسکور تشکیل دیا۔انگلینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 199 رنز بنائے اور پاکستان کو فتح کے لیے 200 رنز کا ہدف دے دیا جو پاکستانی بلے بازوں کے لیے انتہائی مشکل ہے۔

مصنف کے بارے میں