باہمت چینی شخص نے مسلسل 36 برس تک محنت کرکے تین پہاڑوں سے گزارنے کے بعد آخر کار اپنے گاؤں تک پانی پہنچادیا

باہمت چینی شخص نے مسلسل 36 برس تک محنت کرکے تین پہاڑوں سے گزارنے کے بعد آخر کار اپنے گاؤں تک پانی پہنچادیا

باہمت چینی شخص نے مسلسل 36 برس تک محنت کرکے تین پہاڑوں سے گزارنے کے بعد آخر کار اپنے گاؤں تک پانی پہنچادیا

بیجنگ: باہمت چینی شخص نے مسلسل 36 برس تک محنت کرکے تین پہاڑوں سے گزارنے کے بعد آخر کار اپنے گاؤں تک پانی پہنچادیا۔

ہوانگ دافا نامی یہ چینی شہری دور افتادہ گاؤں کے سردار ہیں جہاں تین عشروں قبل پانی کی شدید قلت تھی۔ لیکن ہوانگ نے تہیہ کرلیا کہ وہ یہاں پانی ضرور پہنچائیں گے۔

اس کے لیے انہوں نے 36 سال قبل ایک چھوٹی نہر کھودنے کا ارادہ کیا جو کہنے کو تو صرف 10 کلومیٹر طویل ہے لیکن وہ 3 دشوار گزار پہاڑوں سے گزرتی ہے۔1959 میں ہوانگ نے نہر کھودنے کا آغاز کیا اور مسلسل 36 سال تک آگے بڑھتے رہے، اس دوران وہ اونچے نیچے 3 پہاڑوں سے بھی گزرے اور اب ان کےگاؤں میں پانی آرہا ہے۔ اس سے قبل گاؤں میں پینے کا پانی تک نہ تھا اور زراعت کے پانی کا تو سوال ہی نہ تھا۔ اس کے بعد پانی کی راشن بندی کی گئی اور پھر 330 مربع میٹروسیع چاول کا آخری کھیت بھی سوکھ کر ختم ہوگیا۔

ہوانگ نے گاؤں والوں کو یقین دلایا کہ وہ 10 کلومیٹر دور دوسرے گاؤں سے پانی لائیں گے جس پر لوگوں نے کہا کہ یہ ایک ناممکن عمل ہوگا لیکن کوئی دوسرا راستہ موجود نہ تھا۔ اس کام کا سب سے سخت مرحلہ پہاڑ میں 100 میٹر لمبی سرنگ کھودنا تھی جسےتمام دیہاتیوں نے اپنے ہاتھوں سے کھودا جس میں 10 برس لگے۔

1995 میں 7200 میٹر نالی اور اس کی 2200 میٹر طویل شاخ تیار تھی اور گاؤں میں پانی آنا شروع ہوگیا تھا اور اب بہتا ہوا پانی دو دوسرے گاؤں کو بھی پہنچنے لگا تھا۔