سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما کی چوری شدہ ایک تصویر نے متنازع بننے کے باوجود 1200 ڈالر کا چندہ حاصل کرلیا

سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما کی چوری شدہ ایک تصویر نے متنازع بننے کے باوجود 1200 ڈالر کا چندہ حاصل کرلیا

 سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما کی چوری شدہ ایک تصویر نے متنازع بننے کے باوجود 1200 ڈالر کا چندہ حاصل کرلیا

شکاگو: امریکی ریاست الینوائے کے ایک آرٹسٹ کی جانب سے چندے کے لیے پیش کردہ سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما کی چوری شدہ ایک تصویر نے متنازع بننے کے باوجود 1200 ڈالر کا چندہ حاصل کرلیا۔شکاگو کے آرتسٹ کرس ڈیونس نے سابق خاتون اول کی تصویربنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس تصویر کو ایک چندہ مہم کے لیے پیش کیا، اس مہم کے دوران آرٹسٹ نے دیگر کئی لوگوں کی تصاویر بھی بنائیں۔مشیل اوباما کی اس تصویر کو اپنی تیار کردہ پینٹنگ پیش کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے آرٹسٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے مشیل اوباما کا میورل شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اس تصویر کا اصل خیال کرس ڈیونس کا نہیں اور نہ ہی یہ تصویر انہوں نے خود بنائی۔دراصل مشیل اوباما کی یہ تصویر سب سے پہلے ایتھوپین نژاد آرٹسٹ گیلیلا میسفن نے بنائی، جسے انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا۔کرس ڈیونس کی جانب سے 21 اپریل کو مشیل اوباما کی اس تصویر کو اپنی تیار کردہ تصویر کا دعویٰ کرنے کے بعد ایتھوپین نژاد آرٹسٹ نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی امریکی آرٹسٹ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ایتھوپین نژاد آرٹسٹ گیلیلا میسفن انسٹاگرام پر تھک ایسٹ افریکن گرل کے نام سے اکاؤنٹ چلاتی ہیں، انہوں نے مشیل اوباما کو سابق مصری شہزادی کا لباس پہنا کر اسے قدرے گورا کرکے پیش کیا، جسے کئی لوگوں نے سراہا.