طیبہ تشدد کیس، سابق جج اور اہلیہ کی سزا معطل

طیبہ تشدد کیس، سابق جج اور اہلیہ کی سزا معطل

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کے مقدمے میں سزا پانے والے سابق ایڈیشنل اینڈ سیشن جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی سزا کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اپیل پر سماعت مئی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو سی پیک کی وجہ سے ترقی کی بنیاد ملی ہے، وزیراعظم

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل 2 رکنی ڈویژن بنچ نے آج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی اپیل پر سماعت کی۔ اپیل کنندگان کی جانب سے راجا رضوان عباسی اور سہیل وڑائچ ایڈووکیٹس پیش ہوئے۔

سماعت کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے طیبہ تشدد کیس میں راجا خرم اور ان کی اہلیہ ماہین کی سزا کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اپیل پر مزید سماعت مئی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں: کرپٹ سیاستدانوں کو برطانوی باکسر عامر خان کے حوالے کروں گا، عمران خان

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 17 اپریل کو طیبہ تشدد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کو ایک ایک سال قید اور 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ تاہم اگلے ہی دن سابق جج اور ان کی اہلیہ نے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں