دل کے ٹرانسپلانٹ کیلئے منصوراحمدنے بھارت سے ویزا کی اپیل کر دی

دل کے ٹرانسپلانٹ کیلئے منصوراحمدنے بھارت سے ویزا کی اپیل کر دی
کیپشن: فوٹو اے ایف پی

پاکستان :پاکستان کو ہاکی ورلڈ کپ جتوانے والے سابق مایہ ناز گول کیپر منصور احمد ان دنوں دل کی بیماری کا شکار ہیں اور دل کے ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت سے ویزا دینے کی اپیل کر دی ہے۔49سالہ منصور کئی ہفتوں سے دل کی سنگین بیماری کا شکار ہیں اور ان کے دل میں اسٹنٹس بھی لگائے جا چکے ہیں اس کے باوجود ان کی حالت میں بہتری نہیں آئی اور اب انہیں دل کے ٹرانسپلانٹ کی اشد ضرورت ہے۔

سابق مایہ ناز گول کیپر منصور احمد نے 1994 میں سڈنی میں کھیلے گئے ہاکی ورلڈ کپ فائنل میں ہالینڈ کے خلاف شاندار گول کیپنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پینالٹی اسٹروک روک کر پاکستان کو عالمی چیمپیئن بنوایا تھا۔

سابق مایہ ناز گول کیپر منصور احمد نےمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 1989 میں اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں بھارت کو ہرا کر یقیناً کوئی ہندوستانیوں کے دل توڑے ہوں گے لیکن وہ کھیل کا حصہ تھا تاہم اب مجھے بھارت میں ہارٹ ٹرانسپلانٹ کی اشد ضرورت ہے جس کے لیے مجھے بھارتی حکومت کی مدد چاہیے ۔

2008 میں ممبئی پر دہشت گرد حملوں کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیل اور ثقافتی تعلقات بری طرح متاثر ہوئے تھے لیکن ان خراب تعلقات کے باوجود بہترین طبی سہولیات کے سبب بھارت میں علاج کے خواہشمند پاکستانیوں کو بھارتی ویزا جاری کیا جاتا رہا ہے۔1986 سے 2000 کے درمیان 338 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے سابق مایہ ناز گول کیپر  نے  تین اولمپکس سمیت متعدد عالمی ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ٹیم میں جیت اپنا کردار ادا کرتے رہے۔