خبردار! موٹا پیٹ بیماریوں کی آماجگاہ، چھٹکارے کیلئے ہفتے میں 150 منٹ ورزش ضروری

خبردار! موٹا پیٹ بیماریوں کی آماجگاہ، چھٹکارے کیلئے ہفتے میں 150 منٹ ورزش ضروری

لاہور: طبی ماہرین نے موٹے پیٹ کو بیماریوں کی آماجگاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افراد جو سستی، کاہلی اور غیر ضروری کھانا کھانے کی بری عادت میں مبتلا ہوتے ہیں وہ بغیر ورزش ان پر قابو نہیں پا سکتے۔ دل کی بیماری کے زیادہ امکانات بڑے پیٹ والے لوگوں میں زیادہ ہوتے ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لمبی زندگی کا دارومدار آپ کی پتلی کمر سے نہیں تاہم آپ خود کو بڑا پیٹ بننے سے بچا کر اپنے جسم کو مختلف بیماریوں کے حملہ آور ہونے بچا سکتے ہیں۔ انسان کی اچھی صحت مند زندگی میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی پیٹ ہے جو دل، گردوں، معدے، پھیپھڑوں اوردیگر بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بنتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں ان بیماریوں میں سب سے پہلے جو بیماری کسی شخص پر حملہ آور ہو سکتی ہے وہ عارضہ قلب ہے۔ ایسے افراد جو موٹے پیٹ کے حامل ہوتے ہیں ان کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بہت زیادہ پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہے جو بالاخر ہارٹ اٹیک کا باعث بنتی ہے۔

خیال رہے کہ بعض لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ صحت مند ہیں اور ان کا وزن نارمل ہے تاہم ان کا بڑھا ہوا پیٹ ان کا یہ زعم ختم کرنے کیلئے کافی ہے کیونکہ جسم کے دیگر حصوں پر چاہے چربی نہ ہو، بڑھا ہوا پیٹ اس بات کی واضھ علامت بن جاتا ہے کہ یہ شخص صحت مند نہیں ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بڑھے ہوئے پیٹ سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے جو چیز سے پہلے ضروری ہے وہ ورزش کی باقاعدگی اور کھانے پر کنٹرول ہے، ایسا شخص جو بے دریغ کھاتا اور ایکسرسائز نہیں کرتا، اس کو اپنی صحت کیلئے لازمی فکرمند ہونا چاہیے۔

محقیقین کہتے ہیں کہ جسم اور پیٹ کی چربی کو ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہفتے میں 150 منٹ کی ایکسر سائز کو لازمی کر لیا جائے۔