کینیا کے سابق صدر   90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

 کینیا کے سابق صدر   90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے

نیروبی: کینیا کے سابق صدر موائی کیباکی  90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

افریقی ملک کے نئے صدر  یوہورو کینیاٹا نے سرکاری ٹی وی پر خطاب کے دوران موائی کیباکی کے انتقال کا اعلان کیا اور اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ’ یہ بحیثیت ملک ہمارے لیے ایک افسوسناک دن ہے۔ ہم نے ایک عظیم رہنما کو کھو دیا ہے۔‘

موائی کیباکی کے انتقال کے بارے میں مزید  تفصیلات سرکاری طور پر  ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔ تاہم 2002 میں ایک سنگین کار حادثے کے بعد سے ان کی صحت میں اتار چڑھاؤ  رہا جس کے سبب  وہ اکثر  ہسپتال میں زیر علاج رہے۔

واضح رہے کہ موائی کیباکی ایک  انتہائی تجربہ کار سیاست دان جن کا کیریئر کینیا کی آزادی کیساتھ ہی  شروع ہوا، دسمبر 2002 سے اپریل 2013 تک ملک کے تیسرے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں، انہوں نے  ڈینیئل آراپ موئی کی آمرانہ حکومت کے بعد اقتدار سنبھالا۔

ان کی بطور صدر  حکمرانی نے کینیا کی تاریخ کے سب سے پرتشدد انتخابات دیکھے جب 2007 کے متنازع انتخابات کے بعد  بدترین فسادات میں 1100 سے زائد  لوگ مارے گئے، لیکن انہوں نے اس طرح کی بدامنی کو روکنے کے لیے اصلاحات کے ساتھ ایک نئے آئین کو اپنانے کی بھی نگرانی کی۔

کیباکی نے علاقائی اقتصادی پاور ہاؤس میں مضبوط ترقی کی میراث چھوڑی، انہوں نے دیگر  بڑے منصوبے شروع کرنے کے ساتھ صحت اور تعلیم کے مسائل کے شکار شعبوں کو فروغ دیا۔تاہم  ان کی حکمرانی کو حکومتی بدعنوانی کی وجہ سے بھی نقصان پہنچا اور فلیگ شپ پراجیکٹس پر ان کے شاہانہ اخراجات نے ملک کے قرضوں کے پہاڑ کو بڑھا دیا۔

مصنف کے بارے میں