معیشت کو جھٹکا : اپریل میں غیر ملکی سرمایہ کاری صفر 

معیشت کو جھٹکا : اپریل میں غیر ملکی سرمایہ کاری صفر 
سورس: File

اسلام آباد: رواں ماہ ڈومیسٹک بانڈز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد 13 فیصد رسک فری ریٹرن کے باوجود اب تک صفر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بینکرز نے کہا کہ ملک گزشتہ 2 ماہ سے غیر یقینی سیاسی صورتحال کی بھاری قیمت چکا رہا ہے، جس میں پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بی ایس) اور ٹریژری بلز سے بڑے پیمانے پر اخراج بھی نوٹ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل حکومت نے فوری سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے غیر ملکیوں کو ڈومیسٹک بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دی تھی اور تقریباً ساڑھے 3 ارب ڈالر حاصل کیے لیکن مارچ 2020 میں سامنے آنے والی کورونا وبا نے تقریباً تمام فوائد کو ختم کر دیا۔

تاہم فی الحال ٹریژری بلز اور پی آئی بیز پر منافع 13 فیصد سے زیادہ ہو گیا ہے جو سرمایہ کاروں کے لیے انتہائی پرکشش ہو سکتا ہے، 3 ماہ کے ٹریژری بلوں پر کٹ آف پیداوار بڑھ کر 13.5 فیصد ہو گئی ہے جبکہ 6 ماہ اور 12 ماہ کی مدت پر منافع 13.85 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریژری بلز اور پی آئی بیز میں سرمایہ کاری کا کوئی بہاؤ نہیں ہے جبکہ دونوں نے 21 اپریل تک بالترتیب ایک کروڑ 42 لاکھ ڈالر اور ایک کروڑ 49 لاکھ ڈالر کا اخراج نوٹ کیا۔

اس کی عکاسی مارچ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے بہاؤ میں بھی ہوئی، پچھلے سال اسی ماہ کے دوران 17 کروڑ 34 لاکھ ڈالر کی آمد کے مقابلے میں رواں مہینے 30 کروڑ 40 لاکھ کا خالص اخراج نوٹ کیا، اگرچہ سال کے آغاز سے ہی آمدن میں کمی آ رہی ہے تاہم مارچ بدترین مہینوں میں سے ایک ثابت ہوا ہے۔

مصنف کے بارے میں