سمندر پار کشمیریوں نے مسئلے کی بین الاقوامی جہت کو نمایاں کیا ہے سردار محمد مسعود خان

سمندر پار کشمیریوں نے مسئلے کی بین الاقوامی جہت کو نمایاں کیا ہے سردار محمد مسعود خان

میرپور:صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے تارکین وطن اپنے مادر وطن کی معاشی ترقی اور تہذ بیوں کے درمیان ہم آہنگی کے لیے مکالمے کو فروغ دینے میں اہم کردار اد ا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بھارت کے اس پروپیگنڈے کو یکسر مسترد کر دیا کہ مسئلہ کشمیر دو طرفہ مسئلہ ہے ۔ سمندر پار کشمیریوں نے مسئلے کی بین الاقوامی جہت کو نمایاں کیا ہے ۔ اور اپنی حکومتوں اور پالیمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ سے کہیں کہ عالمی ادارہ اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کرائے اور کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے جموں و کشمیر میں استصواب رائے کرایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار صدر آزاد کشمیر نے میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام ، مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں کشمیری تارکین وطن کا کردار کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری قوم گزشتہ ایک صدی سے اپنے خون اور وسائل کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ ہندوستان کو یہ جان لینا چاہیے کہ کشمیری عوام اپنے حقوق اور آزادی کے حصول کے بغیر کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیری کمیونٹی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ اور وہ پاکستانی کمیونٹی اور اپنے نئے ممالک کے لوگوں سے مل کر کام کر رہے ہیں۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ کشمیری تارکین وطن کی قوت میں کئی گناہ اضافہ ہو چکا ہے ۔ وہ معاشی طور پر مستحکم ہیں اور اُن کا سیاسی اثر و سوخ بڑھ چکا ہے ۔ اور وہ نئے مقام و حیثیت کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اجاگر کر رہے ہیں۔

سردار مسعود خان نے کشمیر ی تارکین وطن کی تعریف کی کہ انہوں نے سخت محنت ، پیشہ وارانہ مہارت اور اقدار کے ساتھ وابستگی کے ذریعے عزت کمائی ہے ۔ کشمیری تارکین وطن اپنے نئے ممالک کے عوام کے ساتھ گھل مل چکے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود مختلف ممالک میں کشمیری کمیونٹی کو نئے چیلج درپیش ہیں۔ جن میں بھارت کی یہ کوششیں بھی شامل ہیں کہ کشمیری و پاکستانی کمیونٹی اور مسلمانوں کو دہشتگرد اور انتہا پسند بنا کر پیش کیا جائے ۔ لیکن کشمیری تارکین وطن نے دنیا میں مسلمانوں کا درست ، راست باز ، روشن خیال چہرہ پیش کیا ہے ۔ اُن کے بہترین طرز عمل کی بنیاد پر یہ بیانیہ زیادہ موثر ، قابل بھروسہ اور قابل قبول ہے ۔

مصنف کے بارے میں