طالبان نے نئی حکومت کا اعلان اچانک روک دیا،اہم وجہ سامنے آگئی

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,Mullah Ghani Baradars

کابل:امریکی فورسز کے انخلا کے اعلان میں توسیع کی خبروں کے بعد افغان طالبان ایک دفعہ پھر متحرک ہو گئے ، اسلامی امارات افغانستان کے اعلان کے بعد حکومت سے متعلق اعلان کو امریکی انخلا کیساتھ مشروط کر دیا ۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان نے امریکہ کی طرف سے انخلا کی تاریخ میں توسیع کے اعلان کے ساتھ ہی حکومتی اعلان کو روک دیا ،اس وقت افغانستان میں نئی حکومت کے سیٹ اپ کیلئے مختلف سیاسی رہنما ایک دوسرے سے مشاورت میں مصروف ہیں جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ بہت جلد ایک نئی سیاسی حکومت کو تشکیل دید یا جائے گا ۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق افغان طالبان نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکی اور اتحادی فورسز مکمل طور پر افغانستان سے نہیں نکل جاتیں اس وقت تک نئی حکومت کا اعلان نہیں کیا جائیگا ۔

واضح رہے اس سے قبل نئی اسلامی امارات افغانستان کے اعلان کےبعد طالبان نے مغربی ممالک کو آخری وارننگ جا ری کر دی ہے ۔

افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ 31 اگست ایک سرخ لکیر ہے ،صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کی افواج اس تاریخ تک ملک سے باہر ہونگی ،لیکن اب کچھ خبریں ایسی سننے میں آ رہی ہیں کہ انخلا کے عمل میں سست رفتاری کی وجہ سے مغربی ممالک کی افواج مزید افغانستان میں رک سکتی ہیں ۔

سہیل شاہین نے مغربی ممالک کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ انخلا کے عمل میں مزید توسیع افغانستان پر مغربی قبضے کی مدت میں اضافہ کرنے کے مترادف ہوگا، انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے کی صورت میں مغرب کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ منگل کو ہونے والے جی سیون سربراہی اجلاس میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے امریکی انخلا کی ڈیڈ لائن بڑھانے پر بات چیت متوقع ہے۔