ملکہ ترنم نور جہاں کی آج16ویں برسی

ملکہ ترنم نور جہاں کی آج16ویں برسی

بر صغیر کی عظیم فنکارہ ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 16برس بیت گئے .لیکن ان کے مدھر آواز آج بھی سننے والوں کے کانوں میں رس گھولتی ہے
21ستمبر 1926کو قصور میں پیدا ہونیوالی اللہ وسائی نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1935ءمیں فلم ’’پنڈ دی کڑی ‘‘ سے کیا .1947 میں دلیپ کمار کے ساتھ فلم ’’جگنو‘‘نے باکس آفس پر دھوم مچادی تھی.
قیام پاکستان کے بعد نورجہاں اپنے شوہر شوکت حسین رضوی کے ہمراہ ممبئی سے کراچی شفٹ ہو گئیں۔ملکہ ترنم کو 1957ءمیں شاندار پرفارمنس کے باعث صدارتی ایوارڈ، تمغہ امتیاز اور بعد ازاں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا .
عظیم فنکارہ نے 1965کی جنگ میں اپنےملی نغموں سے سرحد پر لڑنے والے فوجی جوانوں اور قوم میں نیا جوش اور ولولہ بھر دیا
ملکہ ترنم نے مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد غزلیں و گیت گائے ،ان کی کامیاب فلموں میں ایماندار، پیام حق، سجنی،یملا جٹ ، چوہدری ، ریڈ سگنل ، سسرال ، چاندنی ، دھیرج ، فریاد، خاندان اور انمول شامل ہیں۔
23دسمبر 2000کی شام 27ویں رمضان کے مبارک دن یہ عظیم فنکارہ خالق حقیقی سے جاملی ،نورجہاں کی برسی کے روز آج مختلف شہروں میں فنکارہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مختلف تقریبات کا انعقاد بھی کیا جائیگا.