لانگ مارچ پر عمران خان مستعفی نہ ہوئے تو سیاسی بحران پیدا ہوجائے گا, مولانا فضل الرحمان

لانگ مارچ پر عمران خان مستعفی نہ ہوئے تو سیاسی بحران پیدا ہوجائے گا, مولانا فضل الرحمان
کیپشن: لانگ مارچ پر عمران خان مستعفی نہ ہوئے تو سیاسی بحران پیدا ہوجائے گا, مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد: پی ڈی ایم کے صدر سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ پر عمران خان مستعفی نہ ہوئے تو آئینی وسیاسی بحران پیدا ہوجائے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ عظیم تر مقصد کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں،ہم خراج  دینے کوتیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خط بھیجا کہ اسمبلیوں میں  نہ جانے کی رائے صحیح تھی۔ خط میں کہا گیا کہ سب نے فیصلہ کیا کہ اسمبلی میں جانا ہے تو پھر آپ نے ہمارا ساتھ دیا ۔

 ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ صدارتی الیکشن میں حصہ لینا حزب اختلاف  کا فیصلہ تھا۔ ایک جعلی حکمران ہم پر مسلط ہے اور میرے احتساب کی باتیں کرتا ہے۔ ابھی تو وہ میرے احتساب کے شکنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ کون ہوتا ہے ہمارا حساب لے۔  یہ خودحساب دے کس ناجائز طریقے سے آیا؟۔ 

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ میرے اردگرد کے لوگوں کو نیب کے نوٹس آرہے ہیں اور فضول آرہے  ہیں۔ یہ کہہ رہے ہیں کہ اسلام آباد میں فلاں سیکٹر میں میرے دو بنگلے ہیں اور پلاٹس ہیں۔ جبکہ یہ سرا سر غلط ہے۔ اگر نیب کا نوٹس آیا تو پھر ایک فضل الرحمن نہیں پوری جاعت نیب کے دفتر میں پیش ہوگی ۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ سے یہی کہتے ہیں کہ ناجائز حکومت کی پشت  پناہی چھوڑ دیں اور اس کی سرپرستی سے دستبردار ہو جائیں جب اس ملک کو نقصان ہوگا تو آپ  زمہ دارقرار دئیے  جائیں گے۔1971 میں بھی ہم نے غلطی کی لیکن وہ جرم سیاستدانوں کے منہ پر ملا ۔

 ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اپنی ذات کے حوالے سے مولانا شیرانی کو ساری عمر برداشت کرتا رہا ہوں وہ میرے بزرگ ہیں۔ ان کا احترام کرتا رہا ہوں۔ مولانا شیرانی کے بیان سے متعلق جماعت نوٹس لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی بن چکی  اجلاس بلائے جا چکے ہیں۔ کارکن مجھ پر اعتماد کرتے ہیں آج تک کسی سطح پر کوئی شکایت نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے کارکن میرے گھراور میری زندگی کوجانتے ہیں۔ اگر ہمارے اسلام آباد آنے پر عمران خان ا ستعفیٰ  نہیں دے گا تو آئینی اور سیاسی بحران پیدا ہوگا جس کا کوئی متحمل نہیں ہو گا۔ ملکی حالات خراب ہوں گے۔