وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت میں دوبارہ وقفہ

وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت میں دوبارہ وقفہ

لاہور: عدالت عالیہ نے گورنر کی جانب وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت میں دوبارہ وقفہ کر لیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پرویزالٰہی کو وزیر اعلی کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران جسٹس عابد عزیز شیخ نے سوال کیا کہ اگر ہم ابھی وزیر اعلیٰ کوبحال کردیں توکیاآپ اسمبلی توڑدیں گے؟ یہ معاملہ تومنظوروٹو کیس میں بھی آیاتھا۔
عدالت نے پرویز الٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر سے استفسار کیا کہ کیا آپ انڈر ٹیکنگ دے سکتے ہیں کہ اسمبلی نہیں ٹوٹے گی؟ جس پر علی ظفر کا کہنا تھاکہ تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد اسمبلی نہیں ٹوٹ سکتی۔
عدالت میں معزز جج نے ریمارکس دئیے کہ عدم اعتماد تو واپس ہو چکی ہے، اگرآپ اسمبلی توڑدیں گے توپھریہ پٹیشن غیر موثر ہو جائے گی اورنیا بحران پیدا ہو جائے گا۔ 
عدالت نے سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر سے کہا کہ ہم 10 منٹ کا وقت دے رہے ہیں آپ اپنے موکل سے ہدایات لے لیں۔
بعدازاں سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ ابھی انڈر ٹیکنگ دینے کیلئے وقت درکار ہے، عدالت وزیر اعلیٰ کو بحال کرکے خود اسمبلی تحلیل نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ 
اس پر جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دئیے کہ ایسے تو عدالت عبوری ریلیف نہیں دے سکے گی، ہم وزیراعلیٰ کے اسمبلی تحلیل کے آئینی اختیار پر کیسے روک لگا سکتے ہیں۔
عدالت نے ایک بار پھر سماعت میں وقفہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو ہدایات لینے کیلئے مزید ایک گھنٹے کا وقت دے دیتے ہیں۔ 

مصنف کے بارے میں