ملکی تاریخ کا اہم ترین پاناما کیس اپنے اختتام کو پہنچ گیا,فیصلہ محفوظ

ملکی تاریخ کا اہم ترین پاناما کیس اپنے اختتام کو پہنچ گیا,فیصلہ محفوظ

اسلام آباد:ملکی تاریخ کا اہم ترین پاناما کیس اپنے اختتام کو پہنچ گیا. پانچ رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا . بینچ کے سربراہ جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا ہے کہ کوئی مختصر فیصلہ نہیں دینا چاہتے ،ہر پہلو سے جائزہ لے کر کیس کا تفصیلی فیصلہ دینگے اور اسے بیس سال بعد بھی لوگ درست مانیں گے. جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئےجس نے بھی شور مچانا ہے مچاتا رہے،ہم نے فیصلہ قانون کے مطابق کرنا ہے ۔

آج شروع ہونی والی سماعت   میں فریقین نے اپنے اپنے دلائل مکمل کئے جس کے بعد معزز بینچ نے پانامہ کیس کا فیصلہ بعد سنانے کا فیصلہ کیا۔سماعت کرنے والے بینچ  نے ریمارکس دیئے ہیں کہ  کوئی مختصرفیصلہ جاری نہیں کریں گے،ایسا فیصلہ سنائیں گے کہ فریقین اسے 20 سال تک درست مانیں گے۔مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا گیا کہ تمام وکلاء نے بہترین وکالت کی،  تمام وکلاء کے شکرگزارہیں۔

یاد رہےسپریم کورٹ میں  پانامہ کیس کی 26 سماعتیں ہوئیں۔ پانامہ کیس کی پہلی سماعت 20 اکتوبرکوہوئی تھی ، بنچ کے رکن جسٹس عظمت کی علالت کےباعث پانامہ کیس کی سماعت کچھ دن کےلیے معطل رہی۔

اس سے قبل سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع۔شیخ رشید نے بھی  عدالت کے روبرو دلائل دیئے۔  شیخ رشید کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ قطری کی آمد پہلی بار نہیں ہوئی ۔ہیلی کاپٹر کیس میں بھی قطری آچکا ہے۔پاکستان سے قطر 20 ملین کی سرمایہ کاری کی گئی۔تمام ادارے اور پی ایم ہاؤس روزانہ اپنا کیس بہترکرتے ہیں ۔دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ 3سال میں کوئی بندہ کوالٹی پر بھرتی نہیں ہوا، صرف وفاداریوں پر بھرتیاں کی گئیں۔

مصنف کے بارے میں