کرپشن میں ملوث لوگوں کا بے لاگ احتساب قوم کا مطالبہ ہے، سینیٹر سراج الحق

کرپشن میں ملوث لوگوں کا بے لاگ احتساب قوم کا مطالبہ ہے، سینیٹر سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کرپشن میں ملوث لوگوں کا بے لاگ احتساب قوم کا مطالبہ ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں،  بیوروکریسی، فوج اور عدلیہ جہاں بھی کوئی کرپٹ چھپا بیٹھا ہو، اس کا احتساب ضروری ہے۔ احتساب کے اس عمل کو  اتنا واضح اور شفاف ہونا چاہیے کہ کوئی اس پر انگلی نہ اٹھاسکے اور احتساب کے کٹہرے میں آنے والوں کو منفی پراپیگنڈے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا  کہ ہمارا پہلے دن سے عدالت عظمیٰ سے مطالبہ ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کے لیے ایسا میکنزم بنایا جائے کہ کوئی کرپٹ،خواہ وہ کتنا ہی بااثر اور طاقتور کیوں نہ ہو ، احتساب سے بچ نکلنے میں کامیاب نہ ہو۔ یہاں ستر سال سے لوٹ مار کا ایسا نظام مسلط ہے جس نے غریب کے منہ سے نوالا چھین کر امراء کی دولت میں اربوں اور کھربوں کا اضافہ کر دیاہے لیکن انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

انہوں نے کہا  کہ فوجی ڈکٹیٹرہوں یا جمہوریت کے نام پر شخصی آمریت ، ہر کسی نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور چوری کی یہ دولت بیرون ملک منتقل کردی گئی جس سے ملک میں غربت نے مستقل ڈیرے ڈال لیے ۔ انہوں نے کہاکہ بچوں اور بچیوں  کے اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کے اندوہناک واقعات بھی اسی نظام کی پیداوار ہیں۔ اگر عوام مسائل کی اس لدل سے نکلنا چاہتے ہیں تو انہیں اللہ سے اپنے سابقہ گناہوں کی معافی کے لیے اجتماعی توبہ کر کے آئندہ دیانتدار اور خوف خدا رکھنے والی قیادت کا انتخاب کرنا ہوگا ۔ بدقماش اور لٹیروں کو گردنوں پراپنی سوار کرنے والوں کو اپنے اعمال کی سزا بھگتنا پڑتی ہے۔

 سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مختلف اداروں اور سیاست دانوں کے احتساب کا مطالبہ پوری قوم کا اجتماعی مطالبہ ہے ۔ ایک کرپٹ کے بعد دوسرا اور ایک کرپشن کے بعد دوسری کرپشن اب نہیں چلے گی۔ ملک میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے۔ یہاں ہاتھی نکل جاتے ہیں اور مچھروں کو  پکڑ  لیا جاتاہے۔

انہوں نے کہا  کہ ملک پر مسلط مصنوعی نظام اب مزید نہیں چل سکتا۔ جن لوگو ں نے ملک و قوم کو مشکلات اور پریشانیوں میں مبتلا کیاہے، انہیں بہر حال اس کا بدلہ مل کر رہے گا ۔

انہوں نے کہا  کہ حکومت عوام کے لیے ایک ماں کی طرح ہوتی ہے مگر پاکستان پر مسلط اشرافیہ نے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھا ہواہے۔ یہ دودھ خود پیتے ہیں اور بلائی اور مکھن بھی خود کھاجاتے ہیں جبکہ عوام کو لسی بھی نصیب نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہاکہ اب ظلم و جبر کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا ۔