'امید ہے این اے 75 کے معاملے پر الیکشن کمیشن قانون کے مطابق فیصلہ کریگا'

Hopefully, the Election Commission will decide on NA-75 issue in accordance with the law.
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپنی شکست دیکھ کر مسلم لیگ (ن) این اے 75 کا الیکشن متنازعہ بنانا چاہتی ہے، ان کے اندر ہار تسلیم کرنے کی اخلاقی جرات نہیں ہے، ہم پرامید ہیں الیکشن کمیشن آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرے گا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آفس میں مسلم لیگ (ن) نے پینترے بدلے، ان کے اندر ظرف ہے نہ جرات، مسلم لیگ (ن) کے اندر اخلاقی طاقت نہیں ہے۔ انہوں نے الیکشن کی بجائے ہمیشہ سلیکشن پر توجہ دی ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ڈسکہ الیکشن سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوں پر پانی پھر گیا۔ الیکشن نے ڈسکہ سے گدی نشینی کی سیاست کا جنازہ نکال دیا۔ عوام نے ڈسکہ کے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کو مسترد کر دیا۔ جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی کے باوجود ن لیگ کو ڈسکہ میں شکست ہوئی۔

معاون خسوصی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں ہار تسلیم کرنے کی اخلاقی جرات ہی نہیں ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے 337 پولنگ سٹیشنز کے نتائج قبول کئے۔ مریم نواز نے ڈسکہ میں جیت کا ٹویٹ کیا جبکہ دھاندلی کا ذکر نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ ڈسکہ الیکشن کے روز ڈیتھ سکواڈ لے کر نکلے تھے۔ مسلم لیگ (ن) نے پرامن الیکشن کو پرتشدد الیکشن میں تبدیل کیا، جن 20 پولنگ سٹیشنز کے نتائج رہ گئے ہیں، ان میں بھی پی ٹی آئی کامیاب ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پہلے ان 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا، تاہم جب وزیراعظم نے مطالبہ تسلیم کرکے دوبارہ پولنگ کرانے کا کہا تو یہ اپنی بات سے پھر گئے۔ اب مسلم لیگ (ن) نے نیا شوشہ چھوڑا ہے کہ پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرایا جائے۔