سینٹ نے کم عمربچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو سرعام پھانسی دینے کی سفارش کردی

سینٹ نے کم عمربچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو سرعام پھانسی دینے کی سفارش کردی

اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے زینب کیس کی روشنی میں 14 سال سے کم عمر بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کو سرعام پھانسی دینے کی سفارش کردی،کمیٹی نے سفارش کی کہ سرعام پھانسی کے لیے تعزیرات پاکستان میں ترمیم کی جائے۔


تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر عبدالرحمان ملک کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی نے پولیس سے موبائل فون ایپلی کیشن واٹس ایپ پر ایک ہیلپ لائن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہاں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی اطلاع دی جاسکے۔کمیٹی نے بچوں کے اغوا اور ان سے جنسی زیادتی کے واقعات کی مذمت میں ایک قرار داد منظور کی ہے اور اس نے ایسے گھناونے جرائم کے مرتکبین کو پھانسی پر لٹکانے کی سفارش کی ہے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر شاہی سیّد کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے جو چار ہفتوں میں بچوں سے زیادتی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔