برطانوی وزیر اعظم کا سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر چالان ہوا، پاکستان میں وزیر اعظم تو کیا کسی ڈی سی کا چالان کرکے دکھائیں : جسٹس فائز عیسیٰ

برطانوی وزیر اعظم کا سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر چالان ہوا، پاکستان میں وزیر اعظم تو کیا کسی ڈی سی کا چالان کرکے دکھائیں : جسٹس فائز عیسیٰ
سورس: File

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی کے خلاف کسٹمز کی اپیل مسترد کر دی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے  ریمارکس دیے کہ گاڑی  کوئی  جیب میں ڈال کر نہیں لاتا اور نہ ہی اڑ کر آتی ہے،جب گاڑی آ جاتی ہے تو اس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں ۔گاڑی آئی کیسے اس کا کوئی جواب نہیں۔ 

  

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔جسٹس فائز عیسی نے  کسٹمز وکیل سے کہاصوبہ کہتا ہے کہ یہ گاڑی ہمارے دائرہ اختیار میں آتی ہےآپ سو رہے ہیں یا اپنی پوسٹیں بیچ رہے ہیں ۔ آپ ذرا چمن بارڈر پر جائیں اور دیکھیں گاڑی کیسے آتی ہے؟

جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنی ڈیوٹیز لیں اور معاملہ ختم کریں۔ وکیل نے کہااس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے ۔ جسٹس فائز عیسی نے کہاآپ قانون بتائیں، عدالت قانون نہیں بناتی بلکہ اس کی تشریح کرتی ہے۔ کسٹمز کے وکیل نے کہااگر ایک گاڑی غیر قانونی طریقے سے آتی ہے تو وہ کسٹمز کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔

جسٹس فائز  عیسیٰ نے پوچھالیکن آپ یہ جواب نہیں دیتے کہ گاڑی آئی کیسے؟ آپ کی استدعا یہ ہونی چاہیے کہ آپ اپنے ٹیکس وصول کریں لیکن آپ گاڑی کے پیچھے پڑ گئے ہیں ۔

 دوران سماعت کسٹمز ایمنسٹی سکیمز  کے  حوالے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے  اظہارِ برہمی  کیا۔ انہوں نے کہا کہ  پاکستان کا بیڑہ غرق ہی ایمنسٹی نے کیا ہے ۔ون ٹائم ایمنسٹی کوئی سو بار ہو چکی ہے،ہر ادارہ ایمنسٹی دے رہا ہے ۔ ہم نالائق ہیں گاڑیاں روک نہیں سکتے اس لیے ایمنسٹی دے رہے ہیں ۔ہم ایف بی آر سے ڈیٹا منگوا لیتے ہیں آج تک کتنی ایمنسٹی دی ہیں ۔  کسٹمز کے قانون کے تحت ایمنسٹی کیسے دی جا سکتی ہے؟ 

جسٹس فائز عیسی نے پوچھاسونا، چاندی کی سمگلنگ کی تو سمجھ آتی ہے گاڑی کیسے سمگل ہو سکتی ہے؟ابھی اسلام آباد کی سڑکوں پر عجیب نمبر پلیٹ والی گاڑیاں چل رہی ہیں،یہ گاڑیوں والے شاید بہت طاقتور لوگ ہیں نہ کسٹمز والے چیک کرتے ہیں نہ پولیس،آپ نے قانون کا مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔برطانوی وزیراعظم کا سیٹ بیلٹ نہ باندھنے کیوجہ سے چالان ہو گیا۔

 جسٹس فائز عیسی نے کہابرطانوی وزیراعظم نے اپنے عمل پر معافی  بھی مانگی ۔آپ اپنے وزیراعظم تو دور کسی ڈی سی یا سی ڈی اے افسر کا چالان کر کے دکھائیں ۔  عدالت نے گاڑی ضبط کرنے کی پاکستان کسٹمز کی اپیل مسترد کردی ۔پاکستان کسٹمز نے 1998 ماڈل کا ہینو ٹرک 2018 میں پکڑا تھا،اپیلٹ ٹربیونل نے فیصلہ پاکستان کسٹمز کے خلاف دیا تھا۔

مصنف کے بارے میں