افغان سفیر کی بیٹی کے معاملے پر بھارتی وزارت خارجہ کا بیان، پاکستان کی مذمت

Indian Foreign Ministry statement on Afghan ambassador's daughter, condemns Pakistan
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان نے افغان سفیر کی بیٹی کے معاملے سے متعلق بھارتی وزارت امور خارجہ کے ترجمان کی طرف سے دیئے گئے غیر ضروری اور بلاجواز بیان کی مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان مخالف بھارت کے مذموم ایجنڈے سے سب آگاہ ہیں، بھارت کو اس معاملے میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف بھارت کی بدنیتی پر مبنی مہم سے سب آگاہ ہیں اور یورپی یونین ڈس انفو لیب سمیت تمام خود مختار تنظیمیں بھارت کو عالمی سطح پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا موجد قرار دے چکے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ یہاں تک کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ واقعے کے تناظر میں ، پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا مشینری سرگرم تھی اور بھارتی ٹویٹر کے ہینڈل اور ویب سائٹوں کے ذریعہ سفیر کی بیٹی کی جعلی تصویریں وائرل کی جارہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جھوٹے بیانیہ کے لئے اس طرح کے واقعات کو بھی استعمال کیا۔ واحد کام جس میں بھارت نے مہارت اور معیارات قائم کر رکھے ہیں، وہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی، غیر قانونی قبضے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرنا، اپنے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ علاقے میں خواتین کی بے حرمتی، قتل وغارت گری، اقلیتوں کے خلاف سیاسی تشدد اور دنیا بھر میں منظم جعلی پروپیگنڈا نیٹ ورک چلانے کے ہیں۔ لہذا بھارت کا دوسرے ممالک کے لئے ” معیارات “ پر سوچنے کاکوئی جواز نہیں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان مخالف اپنی مبینہ پروپیگنڈہ مہم سے باز رہے، ہم بھارتی سازشوں اور مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لئے پر عزم ہیں اور ہم جاری افغان امن عمل میں بگاڑ پیدا کرنے کے بھارتی سازشوں سے بھی واقف ہیں۔