حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلیٰ کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں: سپریم کورٹ ، تحریری حکم نامہ جاری 

حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلیٰ کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں: سپریم کورٹ ، تحریری حکم نامہ جاری 
سورس: File

لاہور : سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری کی رولنگ کے خلاف کیس کی آج کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ کیس کی آئندہ سماعت پیر کو 1 بجے دوپہر اسلام آباد میں ہوگی۔ 

نیو نیوز کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس منیب اختر پر مشتمل   تین رکنی بنچ  نے پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری  پرویز الہی کی درخواست پر ڈپٹی سپیکر ، وزیراعلیٰ اور دیگر کو تحریری جواب اور دستاویزات فراہم کرنے کی مہلت دیتے ہوئے آج کی سماعت کا تحریری حکم  نامہ جاری کر دیا ہے۔ 

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ  25 جولائی کو ڈپٹی سپیکر  کے وکیل طلب کئے گئے ریکارڈ کی فراہم کو یقینی بنائیں خصوصاً مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین کا وہ خط پیش کیا جائے جس کی بنیاد پر ڈپٹی سپیکر نے ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کیے ہیں۔ 

6 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت حمزہ شہباز کو بطور وزیراعلیٰ فرائض انجام دینے کی اجازت دیتی ہے۔ وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو فرائض اور امور کی مشروط انجام دہی کی اجازت دیتے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور وزیراعلیٰ کے وکیل نے مشروط اجازت پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔ 

تحریری حکم نامے کے مطابق واضح ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں ایسا حکم جاری کرنے میں کوئی امر مانع نہیں۔ وزیراعلیٰ اور کابینہ بطور ٹرسٹی آئین اور قانون کے اندر فرائض انجام دے گی تاکہ پنجاب کے عوام مناسب نمائندگی اور گورننس سے محروم نہ رہیں اور کسی آئینی پیچیدگی یا خلا سے بچا جا سکے۔  

تحریری حکم کے مطابق سماعت کے دوران فریقین کو سننے کے بعد محسوس کیا انہیں جواب دینے کیلئے وقت چاہیے، نوٹ کیا کہ ابھی فریقین ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کاجواز دینے سے قاصر ہیں، اسی لیے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز خطرے میں ہیں، اس صورتحال میں انہیں منتخب وزیراعلیٰ نہیں کہا جا سکتا، یہ ایسی ہی صورتحال ہے جیسی یکم جولائی کوتھی۔

مصنف کے بارے میں