اسلام آباد کے نجی میڈیکل کالج میں مبینہ جنسی ہراسانی، وزیراعظم نے دو سال بعد نوٹس لے لیا  

Alleged sexual harassment at a private medical college in Islamabad, the Prime Minister took notice two years later
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کے ایک نجی میڈیکل کالج میں 2019ء میں پیش آنے والے مبینہ جنسی ہراسانی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون کی شکایت پر کوئی کارروائی نہ کرنے والے ایف آئی اے کے افسران کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

نجی میڈیکل کالج میں مبینہ طور پر جنسی ہراسانی کا شکار بننے والی خاتون کے مطابق انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں متعدد بار شکایات درج کرائیں لیکن ان کی بات کسی نے نہیں سنی۔

خاتون نے ایک نیوز ویب سائٹ کو اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہوں نے اس واقعے کے فوری بعد ہی وزیراعظم عمران خان کو ایک ٹویٹ کے ذریعے تمام واقعے بارے بتانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے بھی اس وقت اس پر کوئی توجہ نہیں دی تھی۔

جنسی طور پر مبینہ طور پر ہراساں کی جانے والی اس خاتون نے بتایا کہ یہ واقعہ مئی 2019ء کا ہے جب وہ اسلام آباد کے ایک نجی میڈیکل کالج میں بطور سوشل ورکر کام کرتی تھیں۔ ان کا کام وہاں پڑھنے والے بچوں کی کونسلنگ کرنا ہوتا تھا۔ انہوں نے تقریباً چار سال تک وہاں نوکری کی۔

مریم (فرضی نام) کا کہنا تھا کہ وہاں کے ایک سینئر افسر نے مجھے دوستی کی پیشکش کی لیکن میں نے اس سے انکار کیا تو اس نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کرنا شروع کر دیا، اس موقع پر صورتحال اس قدر کشیدہ ہو گئی کہ میں اس کے کمرے سے بھاگ کر جان بچائی لیکن جلدی میں اپنا موبائل وہیں بھول گئیں۔

خاتون نے الزا عائد کیا کہ مجھے ہراساں کرنے والے اسی افسر نے میرے موبائل سے میموری کارڈ نکال کر میری تمام تصویریں حاصل کر لیں اور انھیں ایڈیٹ کرکے مختلف لوگوں کو بھیجنا شروع کر دیا جس سے میری بہت بدنامی ہوئی۔

اس نے کہا کہ میں نے تمام واقعے کی تفصیل ایف آئی اے کو بتانے کی کوشش کی لیکن وہاں موجود کسی افسر نے میری بات ہی سننے سے انکار کر دیا بلکہ مجھے مجبور کیا جاتا رہا کہ ان کا میڈیکل کالج کے افسر کے ساتھ تعلق تھا

مریم کا کہنا تھا کہ میں اس واقعے سے اس قدر دلبرداشتہ تھی کہ میں نیند کی گولیاں کھا کر خود کشی تک کرنے کی کوشش کی لیکن بروقت طبی امداد دے کر مجھے بچا لیا گیا۔

خاتون نے بتایا کہ میں نے اس بات کو بدنامی کے ڈر سے اپنے شوہر سے چھپائے رکھا لیکن خود کشی کی کوشش کے بعد مجھے تمام روداد اسے سنانا پڑی۔ اب اس کی مدد سے میں نے وزیراعظم آفس کو ای میل کے ذریعے ساری تفصیل بتائی جس کا وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے کر انصاف فراہم کرے کی یقین دہانی کرائی ہے۔