غلط معلومات دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے: بلاول بھٹو زرداری 

غلط معلومات دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے: بلاول بھٹو زرداری 
سورس: File

اسلام آباد : وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری  نے  کہا ہے کہ ڈس انفارمیشن اس دور کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔پاکستان نے دوست ممالک کے ساتھ مل کر دس انفارمیشن کے خلاف اقدامات کئے۔ڈس انفارمیشن کی روک تھام کےلیے آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہےاس سے نمٹنے کے لیے  ایک باقائدہ موثر لائحہ  عمل طے کرنا ہو گا۔

گروپ آف فرینڈز  کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  اقوام متحدہ میں دوست ممالک کے ساتھ مل کر گروپ تشکیل دیا۔ ڈس انفارمیشن کے حوالے سے اقوام متحدہ کی مشترکہ کمیٹیوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ڈس انفارمیشن سے آگاہی کے خلاف جدید ٹیکنالوجی سے مدد لینا ہو گی۔

بلاول بھٹوزرداری  نے کہا کہ  بہت سے دوسرے ممالک کی طرح، پاکستان اور ہمارے لوگ بھی غلط معلومات کی ٹارگٹڈ مہمات کا شکار رہے ہیں۔ درحقیقت  معلومات کے اس دور میں، غلط معلومات ایک عالمی وبا کے طور پر ابھری ہیں۔ غلط معلومات کے بے دریغ پھیلاؤ، خاص طور پر آن لائن پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا کے ذریعے سماجی انتشار پھیلا ہوا ہے۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر، نسل پرستی، امتیازی سلوک، زینو فوبیا، اسلامو فوبیا کو فروغ دیا اور مسابقتی قوم پرستی اور بین ریاستی تناؤ اور تنازعات کو بڑھاوا دیا۔ غلط معلومات نے اکثر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جواز اور شدت دی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ "ہائبرڈ وارفیئر" جس کا پیچھا غلط معلومات کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔  اکثر مداخلت اور تنازعات کا آغاز ہوتا ہے۔غلط معلومات کی اس وبا کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنا اور  اسے شکست ہونی چاہیے۔پاکستان نے ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غلط معلومات کے خلاف پہل کی۔ ان کوششوں کے نتیجے میں "انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے غلط معلومات کا مقابلہ کرنے" پر تاریخی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 76/227 کو منظور کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے غلط معلومات کی لعنت پر متفقہ بین الاقوامی ردعمل تیار کرنے کی پہلی باضابطہ کوشش تھی۔یہ "گروپ آف فرینڈز" اس قرارداد کے نفاذ کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ہم ان تمام ممالک کے مشکور ہیں جنہوں نے گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے جو دنیا کے تمام خطوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔اس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے، ہمیں عوامی اور نجی ڈومین میں آن لائن اور آف لائن، غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی پلان آف ایکشن پر اتفاق کرنا چاہیے۔

مصنف کے بارے میں