ترقی یافتہ پاکستان کیلئے وفاق کی تمام اکائیوں سے انصاف کرنا ہو گا، زرداری

ترقی یافتہ پاکستان کیلئے وفاق کی تمام اکائیوں سے انصاف کرنا ہو گا، زرداری
کیپشن: ترقی یافتہ پاکستان کیلئے وفاق کی تمام اکائیوں سے انصاف کرنا ہو گا، زرداری
سورس: فائل فوٹو

کراچی: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا یوم پاکستان کے موقع پر کہنا تھا کہ آج قائد اعظمؒ کے فلسفے پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کی مرضی کے بغیر ان پر حکومت مسلط کرنے کا نقصان ملک کو ہو رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ضد، جھوٹی انا، بغض، نفرت کی سوچ نے ملک اور قوم کو نقصان پہنچایا ہے اور آج کے دن ملک کی تعمیر، ترقی اور وطن پر جان قربان کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید اور بینظیر بھٹو شہید نے ہمیں وطن پرستی کا نظریہ دیا اور پاکستان کا جوہری پروگرام شہید بھٹو کی یاد دلاتا رہے گا۔ پاکستان کی میزائل ٹیکنالوجی بینظیر بھٹو شہید کی یاد دلاتی ہے جبکہ مضبوط، مستحکم اور ترقی یافتہ پاکستان کے لئے وفاق کی تمام اکائیوں سے انصاف کرنا ہو گا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ 1973ء کے آئین پر عمل کرنے سے ریاست مضبوط ہو گی جبکہ سماجی اور معاشی انصاف ریاست کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ آئین کی 18ویں آئینی ترمیم وفاق اور صوبوں کے درمیان اعتماد کی ضمانت ہے۔

دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی اور انتخابی اصلاحات سمیت اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ 

اس موقع پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی لانگ مارچ کے لیے تیار تھی اور اسلام آباد میں کمرے بھی بک ہو چکے تھے لیکن یہ کس کا آئیڈیا تھا کہ لانگ مارچ سے 10 دن پہلے استعفوں کو لانگ مارچ سے نتھی کر لیں اور جب نتھی کرنا تھا تو اس وقت کرتے جب سب فیصلے کر رہے تھے ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ فیصلوں پر نظر ثانی وہ کریں جن کا مؤقف غلط ثابت ہوا جبکہ یہ پیپلز پارٹی کا مؤقف تھا کہ ضمنی الیکشن اور سینیٹ الیکشن لڑیں اور الیکشن لڑ کر ہی ہم نے حکومت کو نقصان پہنچایا ۔

مریم نواز کی ٹوئٹ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی نائب صدر کے بیان پر تبصرے کرنا ہے تو وہ پیپلز پارٹی کے نائب صدر سے کہیں گے کہ وہ جواب دیں گے۔  ہماری رگوں میں سلیکیڈ ہونا شامل نہیں بلکہ وہ لاہور کا سیاسی خاندان ہے جو سلیکٹ ہوتا آیا ہے۔