نواز شریف نے قانون سے راہ فرار اختیار کر رکھی ہے، شبلی فراز

نواز شریف نے قانون سے راہ فرار اختیار کر رکھی ہے، شبلی فراز
کیپشن: نواز شریف نے قانون سے راہ فرار اختیار کر رکھی ہے، شبلی فراز
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ماضی میں جرائم پیشہ قبضہ گروپوں کی پشت پناہی کرنے والے آج نیب کی طلبی  پر جواب دینے کی بجائے لشکر کشی کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

یوم پاکستان کی مناست سے تصویری نمائش سے خطاب کرتے ہوئے سنیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کے قیام کیلئے بے شمار قربانیاں دی گئیں ہیں اور اس کا  مقصد ایک ایسا ملک حاصل کرنا تھا جس میں قانون آئین کی بالادستی ہو جبکہ ایسا معاشرہ نہ ہو جس میں اشرافیہ غلط طریقے سے بنائی ہوئی دولت کے دفاع کیلئے قانون کے سامنے پیش ہو تو جتھے لیکر اداروں پر لشکرکشی کریں اور اداروں کو مذاق اڑائیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ قانون کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے سیاست کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور سارا ملک  جانتا ہے کہ یہ کیا تھے اور کیا بن گئے جبکہ نوازشریف نے بھی قانون سے راہ  فرار اختیار کر رکھی ہے جب بھی ان پر سخت وقت آیا ملک سے بھاگ گئے اور ہمارے ملک میں ایک ایسی روش شروع کر دی گئی ہے جس نے معاشرے کے اخلاقی معیار کو تباہ  وبرباد کر دیا آج کرپشن کو کرپشن نہیں سمجھا جاتا اور اشرافیہ  قانون کا مذاق اڑا رہا ہے۔ 

وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں اداروں کو مفلوج کیا گیا اور قانون صرف عام لوگوں کیلئے تھا ہم نے اس کلچر کو تبدیل کر دیا ہے اور عمران خان نڈر اور جرات مند رہنما  ہے جو اس مقصد کے حصول کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے پوری قوم نے اس میں حصہ ڈالنا ہو گا اور ہم ایسا معاشرہ چاہتے ہیں جس میں قانون سب کیلئے مساوی ہو۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب تک ہم اپنی زبردست صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پاکستان اپنے ٹریک پر واپس آ چکا ہے اور طاقتور کو قانون کی حکمرانی کے تابع بنایا گیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے لکھا کہ 15 سو سال قبل ہمارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں پہلی فلاحی ریاست قائم کی، فلاحی ریاست کا مقصد قانون کی حکمرانی ، میرٹ ، جمہوریت اور رواداری پر مبنی معاشرہ تھا۔

عمران خان نے لکھا کہ ریاست مدینہ میں علم کی تلاش کو ایک مقدس فرض بنا دیا گیا تھا، چند دہائیوں میں مسلمان اگلی چند صدیوں کے لئے سب سے بڑی تہذیب بن چکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب مسلمان رہنماء اصولوں سے دور ہوگئے تو تہذیب کا زوال شروع ہوا۔ آج سے 81 سال پہلے ہمارے قائد نے ہمیں پاکستان کا خواب دیا۔ ریاست مدینہ کے اصولوں پر مبنی مملکت خداداد کا تصور عظیم شاعر اقبال کا تھا۔ اب تک ہم اپنی زبردست صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں اور اس کی بنیادی وجہ قائدؒ کے ویژن پر عملدرآمد نہ کرنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان اپنے ٹریک پر واپس آ چکا ہے اور طاقتور کو قانون کی حکمرانی کے تابع لایا گیا جبکہ فلاحی ریاست کے قیام کیلئے پنا گاہوں اور ہیلتھ کارڈز کے ذریعے غریب طبقے کا احساس کیا گیا۔