غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افراد کی ویکسی نیشن بڑا چیلنج ہے، اسد عمر

Vaccination of illegal immigrants is a big challenge, Asad Umar
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ اتھارٹی کے سربراہ اسد عمر نے  کہا کہ پاکستان میں اس وقت غیر قانونی طور پر مقیم ایسے افراد جن کے پاس قومی شناختی کارڈ نہیں ہے، ان کی ویکسی نیشن حکومت کیلئے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔

یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ تاہم ہم ایسے افراد کی فہرست مرتب کرکے انھیں کورونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی بھرپور کوششوں میں مصروف ہیں۔

این سی او سی سربراہ کا کہنا تھا کہ فی الحال پاکستان میں مقیم ایسے افراد جو اقوا م متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے پاس رجسٹرڈ ہیں اور ان کے پاس اس حوالے سے خصوصی کارڈ جاری کیا گیا ہے، ان کی ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی ویکسی نیشن کی اجازت دیدوں کیونکہ انھیں شہری تسلیم کئے بغیر انھیں ویکسین کی اجازت دینا بڑی عجیب چیز سمجھی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی ترجیح ملکی شہری ہیں۔ ہم پاکستان کے ہر فرد کو کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس حوالے سے بار بار انھیں ترغیب بھی دی جا رہی ہے کہ وہ اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کی خاطر ویکسین لگوائیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تاہم ایسے افراد جو قومی شناختی کارڈ کے حامل نہیں ان کی ویکسی نیشن کا طریقہ وضح کیا جا سکتا ہے، اس کیلئے حکومت کوششیں بھی جاری رکھے ہوئے ہے، امید ہے کہ کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ پاکستان میں اس وقت لاکھوں ایسے افراد مقیم ہیں جن کے پاس قومی شناخی کارڈز نہیں ہیں، ان میں بڑی تعداد افغان مہاجرین اور بنگالی افراد کی ہے جو ملک کے مختلف حصوں میں رہائش پذیر ہیں۔