نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز اور احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے: چئیرمین نیب 

 نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز اور احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے: چئیرمین نیب 
کیپشن: Photo Social Media

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جناب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز اور احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

نیب کے مطابق نیب لاہورمیں 181انکوائریاں 43انویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ متعلقہ عدالتوں میں 347بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔نیب کراچی میں295انکوائریاں ،136انویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ متعلقہ عدالتوں میں 267بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔نیب خیبرپختونخوا میں 148 انکوائریاں 26 انویسٹی  گیشنز  جاری ہیں  جبکہ متعلقہ عدالتوں میں 188بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔نیب بلوچستان میں 89انکوائریاں، 27ا نویسٹی گیشنزجاری ہیں جبکہ متعلقہ عدالتوں میں 104دعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔نیب راولپنڈی میں 109انکوائریاں36ا نویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ متعلقہ عدالتوں میں 203بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔نیب ملتان میں29انکوائریاں16ا نویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ متعلقہ عدالتوں میں6 6بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔نیب سکھر میں116انکوائریاں32انویسٹی گیشنزجاری ہیں جبکہ متعلقہ عدالتوں میں 34بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔

ان اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز اور احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے لئے عمل پیرا ہے۔ نیب کے 1209 بدعنوانی کے ریفرنس اس وقت مختلف معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی تقریباََ مالیت 900 ارب روپے ہے۔ اس کے علاوہ 179میگا کرپشن کے مقدمات میں سے105 مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے قانون کے مطابق بدعنوانی کے ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں جمع کروائے جاچکے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں۔15 مقدمات انکوائری اور19 مقدمات انوسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں جن پر قانون کے مطابق کاروائی جاری ہے جبکہ 40 مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹا دیا گیا ہے۔

چئیرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ یہ امر بے جا نہ ہو گا کہ نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے جبکہ وہ کیسسز جن میں کرپشن کی رقم کم ہوتی ہے وہ نیب متعلقہ صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹس کو بھیج دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کرنے کے علاوہ 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس معزز عدالتوں میں دائر کیئے جوکہ پہلے کسی ایک سال میں نیب نے اتنے بدعنوانی کے ریفرنس منطقی انجام تک نہیں پہنچائے اور متعلقہ معزز احتساب عدالتوں میں ایک سال کے اندر اتنے بدعنوانی کے ریفرنس دائر نہیں کئے گئے۔

نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران بلا امتیاز کاروائیاں کرتے ہوئے 1713 شکایا ت کی جانچ پڑتال ، 877 انکوائریا ں اور 227 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی ۔ اس کے علاوہ نیب نے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے جو کہ کسی بھی دوسرے انٹی کرپشن کے ادارے نے مختص نہیں کیا کیونکہ وائٹ کالر مقدمات کی تحقیقات سالہاسال تک چلتی رہتی ہیں مگر نیب نے وائٹ کالر کے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے سائنسی بنیادوں پر نہ صرف تحقیقات کیلئے 10 ما ہ کا وقت مقرر کیا ہے بلکہ اسلام آباد میں اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری قائم کی ہے جس سے دستاویزات کی تصدیق ، موبائل ڈیٹا، فنگر پرنٹس کی شناخت کی وجہ سے میگا کرپشن کے مقدمات میں ٹھوس شواہد کے حصول میں مددملتی ہے۔

نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہے ۔ نیب کسی سے انتقامی کاروائی پر یقین نہیں رکھتا بلکہ نیب کے تمام علاقائی دفاتر کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ نیب میں آنے والے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے.