پرائیوٹ تعلیمی ادارے کھلیں رکھیں گے:کاشف مرزا

Private educational institutions will remain open: Kashif Mirza
کیپشن: لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کی سہولت صرف 40 فیصد طلبا کے پاس ہے۔فوٹو/فائل

لاہور:پرائیوٹ سکول فیڈریشن کے چیئرمین کاشف مرزا نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سکول تعلیم کاسلسلہ جاری رکھیں گے جبکہ تعلیمی ادارے کھلے رکھیں گے کیونکہ لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کی سہولت صرف 40 فیصد طلبا کے پاس ہے۔


تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کاشف مرزا نے کہا کہ لانگ ٹرم پلاننگ کےلئے انفراسٹرکچر نہیں ہے، اگر بچوں کو پروموٹ کردیں گے تو نسلیں خراب ہوجائیں گی۔


انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے سے سمارٹ سلیبس بھی مکمل نہیں ہوسکے گا جبکہ تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد آدھے بچے سکول آئے ہیں۔


سابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان میں بھر میں کورونا وائرس کے پھیلائو روکنے کے لیے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کو لازمی قرار دیا تھا۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم یہ نہیں کہتے ہیں کہ سکولوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا جائے۔

وفاقی وزارت تعلیم نے تعلیمی سیشن، امتحانات اور تعلیمی اداروں کو بند کرنے سے متعلق تین مختلف تجاویز صوبوں کی بھجوائی تھیں۔

تعلیمی ادارے بند کرنے کے حوالے سے پہلی تجویز میں کہا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں کو 24 نومبر سے 31 جنوری تک بند کر دیا جائے یا پھر 24 نومبر سے پرائمری سکولز، 2 دسمبر سے مڈل سکولز جب کہ 15 دسمبر سے ہائیرسیکنڈری سکولز کو بند کرنے کی تجویز دی گئی۔

اسی طرح وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تعلیمی سیشن کو مارچ کے بجائے 31 مئی تک بڑھانے کی تجویز دی گئی۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس آج ہوگا،اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور تعلیمی اداروں سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔