پی ڈی ایم کا لانگ مارچ اسلام آبادپہنچنے پر اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے پر غور

Pakistan PDM, Molana Fazal ur Rehman, Shahbaz Sharif, PMLN, Long March

لاہور :پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں مولانا فضل الرحمن نےلانگ مار چ کے ساتھ استعفوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ اسلام آباد پہنچتے ہی استعفے دے دینے چاہیں ،اجلاس میں پی ڈی ایم کی طرف سے 2022 میں جنرل الیکشن کا بھی مطالبہ کر دیا گیا ۔

پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم اور بڑے اعلانات اب زیادہ دور کی بات نہیں،پی ڈی ایم کی حتمی پالیسی آنے کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا،انہوں نے کہا 6 دسمبر کو پی ڈی ایم کا دوبارہ اجلاس ہو گا جس میں سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی ۔

مولانا فضل الرحمن نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا مہنگائی کی صورتحال اس حکومت کے ساتھ ہی ختم ہو گی ،پاکستانی معیشت کو ان لوگوں نے کہاں سے کہاں پہنچا دیا ،پاکستان کی معیشت کو گروی رکھ دیا گیا ہے ،انہوں نے کہا ہم ملک اور اداروں کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں ،اب حتمی فیصلے کرنے کیلئے اقدامات کرینگے ،تمام فیصلے سوچ سمجھ کر کرینگے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران پی ڈی ایم نے 2022 میں جنرل الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پاس ہونےو الی قانون سازی کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا ،اپوزیشن کی طرف سے فاروق ایچ نائیک ، اعظم نظیر تارڑ اور کامران مرتضی عدالت جانے کی حکمت عملی طے کریں گے،اپوزیشن کی طرف سے سپریم کوررٹ بارکے صدر احسن بھون سے بھی معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ثاقب نثار آڈیو کلپ منتخب وزرا اعظم کو سازش سے نکالنے کے تسلسل کا ایک اور ثبوت ہے،پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو لیک پر گرما گرم بحث ہوئی ،پی ڈی ایم کے تمام شرکا نے ثاقب نثار آڈیو لیک پر سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ  کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

پی ڈی ایم اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ثاقب نثار آڈیو لیک پر قومی سطح پر مشترکہ بیانیے کو پوری قوت سے اجاگر کیاجائے گا ۔