کرد ملیشیا کو ’سیف زون‘ سے نکلنے کیلئے روس اور ترکی کی 150 گھنٹے کی مہلت

کرد ملیشیا کو ’سیف زون‘ سے نکلنے کیلئے روس اور ترکی کی 150 گھنٹے کی مہلت
کیپشن: ملاقات کے دوران شمالی شام کے علاقے میں جاری ترکی کے فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال ہوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ اے ایف پی

سوچی: روس اور ترکی نے شامی کرد ملیشیا کو ’سیف زون‘ سے نکلنے کیلئے مزید 150 گھنٹے کی مہلت دے دی۔ ترک صدر طیب اردوان ، روسی صدر ولادی میرپیوٹن کی دعوت پر روس پہنچے جہاں انہوں نے سوچی شہر میں پیوٹن سے 6 گھنٹے طویل ملاقات کی۔

دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طویل ترین ملاقات ہوئی جس میں خطے کی صورتحال خصوصاً شمالی شام کے علاقے میں جاری ترکی کے فوجی آپریشن پر تبادلہ خیال ہوا۔

ملاقات کے بعد ترک صدر اردوان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، اس دوران ترک صدر اردوان کا کہنا تھا کہ کرد ملیشیا 150 گھنٹوں میں اسلحہ کے ساتھ سیف زون کو خالی کردے گی۔

ترکی اور روس نے کرد ملیشیا کو ایسے وقت میں مہلت دی ہے جب واشنگٹن اور انقرہ کے درمیان 17 اکتوبر کو 5 روز کیلئے ہونے والی سیز فائر کی مدت ختم ہونے میں چند گھنٹے باقی ہیں۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترک اور روسی فوجی دستے شام کی سرحد میں ’سیف زون‘ کے مشرق اور مغرب کی جانب  10 کلومیٹر تک کے علاقے میں مشترکہ گشت بھی کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک شام میں ترکی کی کوششوں سے امن اور استحکام قائم ہورہاہے، ترکی نے 3500 کرد اور  30 لاکھ شامی بھائیوں کو ساڑھے 8 سال سے پناہ دے رکھی تھی لیکن اب شامی بھائیوں کیلئے اپنے وطن کی حسرت ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ترکی کی سرحدوں کی سلامتی سے متعلق خدشات  سے بخوبی آگاہ ہیں اور ترکی کے قومی سلامتی سے متعلق اقدامات کو ہم خیر سگالی کے جذبے سے دیکھتے ہیں اور اِس حوالے سے ترکی کو پہلے بھی آگاہ کر چکے ہیں۔

دونوں صدور کی پریس کانفرنس کے بعد روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے 10 شقوں پر مشتمل مطابقت متن کو پڑھ کر سنایا۔