روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر کی جا ئے ، کوئٹہ کے نان بائیوں کا مطالبہ 

روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر کی جا ئے ، کوئٹہ کے نان بائیوں کا مطالبہ 

کوئٹہ : ملک بھر میں مہنگائی کا اثر کوئٹہ میں بھی دکھائی دینے لگا ہے ، کوئٹہ کے نان بائیوں نے روٹی کی قیمت بڑھانے کے لیے ہڑتال کرتے ہوئے شہر کے تمام تندور بند کردیے ہیں ۔ 

دو روز سے جاری ہڑتال کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ نان بائیوں کے اتحاد کے سربراہ رضا محمد خلجی کے مطابق ہڑتال ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کے رویے اور روٹی کی نئی قیمت مقرر نہ کرنے کے خلاف کی جارہی ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ روٹی کی قیمت 20 روپے کی بجائے تیس روپے کی جائے ۔ نان بائیوں کا مطالبہ ہے کہ آٹے کی قیمت ملک بھر میں اس وقت عروج پر ہے ۔ 

ایسے میں ہم کسی بھی صورت 320 گرام کی روٹی بیس روپے میں نہیں دے سکتے ۔ ان کا مزید کہناتھاکہ اس سے قبل ہم دو سوگرام کی روٹی 20 روپے میں فراہم کررہے تھے ۔ جس کی وجہ سے ہمیں نقصان ہورہاتھا ۔ آٹا ہر آنے والے دن کے ساتھ مہنگا ہورہاہے ۔ 

انتظامیہ نے جب پچھلے بار سرکاری نرخ مقرر کیا تھا تب آٹے کی سو کلو بوری کی قیمت 4600 روپے تھی ، اب قیمت 7000 تک پہنچ گئی ہے ۔ جبکہ گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں ایل پی جی سلنڈر استعمال کرنا پڑرہاہے جس کی وجہ سے ہمیں روٹی میں کوئی بچت نہیں آرہی ہے ۔ 

واضح رہے کہ 2500 سے زائد تندور ہیں جن کے بند ہونے سے مقامی شہریوں کے علاوہ ہوٹلوں اور ہاسٹلوں میں مقیم باقی شہروں اور صوبوں سے آنے والے مزدور اور طلبہ پریشان ہیں ۔