عالمی بینک نے فاٹا متاثرین کے لیے امداد کی منظوری دیدی

عالمی بینک نے فاٹا متاثرین کے لیے امداد کی منظوری دیدی

نیو یارک: عالمی بنک نے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے فاٹا کے متاثرین کی مد د کے لیے 12ارب32کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے۔ عالمی بنک نے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے فاٹا کے متاثرین کی مد د کے لیے 12 ارب 32 کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے۔

عالمی بنک کی جانب سے دی جانے والی یہ امداد فاٹا میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی بحالی، بچوں کی صحت کی بہتری اور متاثرہ علاقوں میں تحفظ کے لیے فوری ہنگامی نظام کے قیام پر خرچ کی جائیگی۔ عالمی بنک نے فاٹا کے بے گھر ہونیوالے متاثرین کی بحالی کے منصوبے کیلئے اگست 2015 میں 8 ارب 10 کروڑ روپے کا قرضہ دیا تھا جس سے شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان، اورکزئی ایجنسی، کرم ایجنسی اور خیبر ایجنسی کے خاندانوں کی مدد کی گئی۔ اس اضافی امداد سے تین لاکھ 26ہزار عارضی بے گھر ہونیوالے خاندانوں کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے فی خاندان دیئے جائیں گے اور 64 ہزار ایسے خاندانوں کو جہاں دو سال سے کم عمر بچے ہیں ان کی بچے کی نشوونما گرانٹ کے تحت امداد 3 لاکھ روپے تک دی جائے گی۔

اس اضافی امداد سے فاٹا کی ایجنسیوں میں 15 ون سٹاپ شاپس قائم کی جائیں گی جہاں سے بچوں کے والدین کو تمام متعلقہ سہولیات مہیا ہوںگی اس طرح والدین کو کم فاصلہ اور وقت خرچ کر کے سہولیات میسر ہوںگی۔

عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر النگوائن پیچاموتھو نے کہا کہ اضافی امداد کا مقصد واپس آنیوالے خاندانوں کو تمام ممکنہ سہولیات اور ضروریات زندگی فراہم ہو سکیں جبکہ فوری بحالی پیکچ کے تحت پہلی دفعہ فوری بحالی گرانٹ کے طور پر فی خاندان 35 ہزار روپے اور ضروریات زندگی کے لیے فی خاندان 16 ہزار روپے کی گرانٹ چار ماہانہ اقساط میں دی جائیگی۔

یہ امداد عارضی بے گھر ہونیوالے خاندانوں کو فوری بحالی میں مدد دے گی اور بچوں کی صحت سے متعلق گرانٹس دونوں عارضی بے گھر خاندانوں اور بے گھر نہ ہونیوالے خاندانوں کو دی جائیگی۔ یہ امداد 25 ہزار روپے کی 3 ماہانہ اقساط میں فراہم کی جائیگی جبکہ عالمی بنک یہ قرضہ 25 سال کے لیے دے گا جس میں پانچ سال کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں