خیبرپختونخوا میں پولیو کے 2 مزید کیسز سامنے آگئے 

خیبرپختونخوا میں پولیو کے 2 مزید کیسز سامنے آگئے 
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد: خیبرپختونخوامیں پولیو کے دو مزید نئے کیسز سامنے آ گئے ، چھ ماہ اور اٹھارہ ماہ کے بچے میں مرض کی تصدیق ہوگئی، دونوں بچوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں طبی امداد کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ ، پولیو کے نئے کیسز وزیر صحت بشام انعام اللہ خان کے حلقے میں سامنے آئے ہیں ۔ حالیہ دونوں کیسز سامنے آنے کے بعد صرف خیبرپختونخوا میں رواں سال پولیو کیسز کی کل تعداد 50 ہوگئی ہے جبکہ ملک بھر میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 66 تک جاپہنچی ہے۔

 عہدیدار نے بتایا کہ رواں سال سامنے آنے والے پولیس کیسز میں 6 کا تعلق سندھ سے جبکہ پنجاب اور بلوچستان میں 5، 5 کیسز سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خاصی پریشان کن بات ہے کہ بنوں کے بعد لکی مروت میں پولیو کیسز سامنے آرہے ہیں ضلع میں انسداد پولیو مہم کے دوران ویکسین پلانے سے انکار کے واقعات کی وجہ سے ہزاروں بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔

اس ضمن میں جب صوبائی وزیر صحت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو متعدد مرتبہ کوششوں کے باوجو وہ دستیاب نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس طلب کرلیا تاہم وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا نے پولیو کیسز کی تعداد میں اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بنوں اور لکی مروت ایک دوسرے سے وابستہ علاقے ہیں چنانچہ جب بھی بنوں میں پولیو کیسز بڑھتے ہیں لکی مروت میں بھی پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے لکی مروت پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ یہاں سے مزید کیسز سامنے نہیں آئیں اور پولیو مہم کے دوران بھی اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی بچہ محروم نہ رہ جائے۔ بابر بن عطا نے یہ بھی بتایا کہ والدین کس طرح پولیس مہم کو سبوتاژ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے لوگوں نے گھروں میں مارکر رکھے ہوتے ہیں اور پولیو مہم کے پہلے ہی دن وہ اپنے بچوں کی انگلیوں پر نشان لگا دیتے ہیں تا کہ انہیں ویکسین نہ پلائی جائے۔

خیال رہے کہ پولیو عمر بھر کے لیے معذور کردینے والے انفیکشن زدہ بیماری کی انتہائی شکل ہے جو 5 سال سے کم عمر بچوں کو نشانہ بناتی ہے۔ اس وقت دنیا میں صرف افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک بچے ہیں جہاں یہ وائرس اب بھی موجود ہے۔ یہ خبر 23 ستمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔ Facebook Count Twitter Share 0