امریکہ کی جنگ میں شامل ہو کر بہت بڑی غلطی کی :عمران خان

امریکہ کی جنگ میں شامل ہو کر بہت بڑی غلطی کی :عمران خان

نیویارک :وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان نے نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں شامل ہوکر بہت بڑی غلطی کی۔


پیر کووزیراعظم عمران خان نے امریکی کونسل فار فارن ریلیشنز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2008 میں امریکا آیا تو ڈیموکریٹس کو بتایا تھا کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار لوگوں نے جانیں قربان کیں، 200 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ سوویت فوج نے افغانستان میں جنگ کے دوران 10 لاکھ شہریوں کو ہلاک کیا، پاکستان میں 27 لاکھ افغان پناہ گزین رہ رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن برٹش حکام نے بنائی تھی، اب ہم پاک افغان سرحد پر باڑ لگا رہے ہیں، سمجھتا ہوں کہ افغان معاملہ بہت مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ طالبان پورے افغانستان کو کنٹرول کرسکتے ہیں، افغان شہری 40 سال سے مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں طالبان زیادہ مضبوط ہیں ان کا مورال بلند ہے۔

گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایبٹ آباد کمیشن کا کیا نتیجہ رہا یہ نہیں معلوم، پاکستان اپنے تمام پڑوسی ملکوں سے امن چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کو دورہ پاکستان کیلئے مدعوکیا ہے، حکومت کی تمام پالیسیوں میں پاک فوج ساتھ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کے الزام پر اس سے ثبوت مانگے، بھارت نے ثبوت دینے کے بجائے بمباری کردی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہواکہ بھارت ہمیں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی سازش کر رہاہے، پھر میں نے کہا کہ بھارت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ سے بھارت کے معاملے پر بات کی، بھارت میں انتخابی مہم پاکستان مخالفت کو بنیاد بنا کر چلائی گئی۔وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ بھارت نے کرفیولگا کر 80 لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں نظر بند کر رکھا ہے، عالمی برادری بھارت کو کشمیر سے کرفیو اٹھانے کا کہے، اقلیتوں کو پاکستان میں برابر کے حقوق حاصل ہیں۔