کورونا نے اوورسیز پاکستانیوں کی روزگار کے لیے واپسی مشکل بنا دی

کورونا نے اوورسیز پاکستانیوں کی روزگار کے لیے واپسی مشکل بنا دی

اسلام آباد: کورونا وائرس نے اوورسیز پاکستانیوں کی روزگار کے لیے واپسی مشکل بنا دی ہے۔ یونان اور سعودی عرب میں نوکری کر رہے پاکستانی شہری اس وقت سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

یونان میں کورونا لاک ڈاؤن سے پہلے پاکستان جانے والے ہزاروں افراد کو لاک ڈاؤن کے بعد واپس آنے سے روک دیا گیا ہے۔ بلیو لیٹر رکھنے والے ہزاروں پاکستانیوں کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے۔

متاثرین نے وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور اوورسیز پاکستانیوں کے ایڈوائزر زلفی بخاری سے اپیل کی ہے کہ بلیو لیٹر رکھنے والے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے یونانی حکام سے بات کریں۔

دوسری جانب یونان کی طرح سعودی عرب واپس جانے والے بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ سعودی اقامہ ہولڈرز کو 30 ستمبر تک واپس پہنچنے کی ڈیڈ لائن نے ٹکٹیں بلیک کردیں۔

پی آئی اے اور دیگر ایئر لائنز نے پاکستان سے سعودی عرب کے کرائے ستر ہزار سے بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ روپے تک کر دیے ہیں۔ اس کے باوجود ٹکٹیں دستیاب نہیں ہیں۔

پی آئی اے کے مطابق 28 اضافی پروازوں کی اجازت طلب کی تھی لیکن ساٹھ فیصد کیپسٹی کے ایس او پیز کے ساتھ تیرہ کی اجازت ملی۔