جی ٹوینٹی ممالک کو افغانستان کے استحکام میں مدد کرنی چاہیے، چین

جی ٹوینٹی ممالک کو افغانستان کے استحکام میں مدد کرنی چاہیے، چین
کیپشن: جی ٹوینٹی ممالک کو افغانستان کے استحکام میں مدد کرنی چاہیے، چین
سورس: فائل فوٹو

بیجنگ: چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا جی ٹوینٹی ممالک کو افغانستان کے استحکام میں مدد دینے، ترقی کو فروغ دینے اور مفاہمتی عمل کو یقینی بنانے میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔ 

آج چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے جی ٹوینٹی ممالک کے وزرائے خارجہ کی افغان امور پر ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالمی اقتصادی تعاون کے اہم پلیٹ فارم کی حیثیت سے جی ٹوینٹی ممالک کوا فغانستان کے استحکام میں مدد دینے، ترقی کو فروغ دینے اور مفاہمتی عمل کو یقینی بنانے میں اپنا تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے افغان مسئلے کے پرامن حل کے لیے چھ نکات پیش کیے۔

پہلا، انسانی ہمدردی کی اشد ضرورت ہے، دوسرا، اقتصادی پابندیاں ختم ہونی چاہئیں، تیسرا، بات چیت اور رابطے کے ذریعے رواداری کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے، چوتھا، انسداد دہشت گردی کےلیے تعاون فوری طور پر مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، پانچواں، پناہ گزینوں مہاجرین کا مسئلہ مکمل طور پر حل کیا جانا چاہیے اور چھٹا، مختلف مکینزمز کے تحت مل کر کام کرنا چاہیے۔

وانگ ای نے مزید کہا کہ چین جی ٹوینٹی رکن ممالک اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ افغانستان کو بہتر مستقبل کے حصول میں مدد دی جا سکے۔

واضح رہے کہ 8 ستمبر کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پاکستان، ایران اور تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے ہم منصبوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے دوران افغان شہریوں کے لیے 3 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی مالی امداد کی پیشکش کی تھی جو غذائی قلت اور کورونا وبا پر خرچ کی جائے گی