پاکستانیوں کیلئے یواےای میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں:اماراتی سفیر 

پاکستانیوں کیلئے یواےای میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں:اماراتی سفیر 
سورس: UAE Embassy

اسلام آباد: پاکستان میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزابی نے کہا ہےکہ یو اے ای تجارت اور سرمایہ کاری کا مرکز بنتا جا رہا ہے اور 2030 تک 150 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے حصول کیلئے کوشاں ہے،پاکستانی سرمایہ کاروں کے لیے یہی مناسب وقت ہے کہ وہ سرمایہ کاری کے لیے متحدہ عرب امارات پر خصوصی توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سال متحدہ عرب امارات اور پاکستان اپنے منفرد برادرانہ تعلقات کی پچاسویں سالگرہ منا رہے ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ ان عمدہ تعلقات سے فائدہ اٹھا کر دونوں ممالک تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کریں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات دنیا بھر کے 250 سے زائد شہروں سے منسلک ہے اور یو اے ای میں سرمایہ کاری کر کے پاکستان کے سرمایہ کار دنیا کے کئی ممالک میں اپنی برآمدات کو فروغ دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں یو اے ای سفارتخانے کے تعاون سے منعقدہ ایکسپلور یو اے ای ایونٹ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون کے اقتصادی مشیر احمد محمد الجنیبی نے اس موقع پر کاروباری برادری کو انویسٹ ایمریٹس کے موضوع پر ایک پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے کیونکہ اس میں سرمایہ کاری پر ٹیکس ریٹ بہت کم ہے جبکہ اس کی مین لینڈ اور فری زونز دونوں میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ، اسٹوریج و تعمیرات، زراعت، صنعتی مینوفیکچرنگ، قابل تجدید توانائی، ہاسپی ٹیلٹی،، انفارمیشن و کمیونیکیشن، پیشہ ورانہ، سائنسی اور تکنیکی سرگرمیاں، انتظامی اور معاون خدمات، تعلیمی سرگرمیاں، ہیلتھ کئیر اور فنون لطیفہ سمیت متحدہ عرب امارات میں متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے پاکستان کے سرمایہ کار فائدہ اٹھا نے کی کوشش کریں۔

اسلام آباد چیمبر کے صدر محمد شکیل منیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان اہم تجارتی پارٹنر ہے تاہم پاکستان یو اے ای کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چا ہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 2021-22 میں دوطرفہ تجارت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے تاہم دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو قریب لا کر اس کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ملبوسات، کھانے پینے کی اشیاء، گوشت، اناج، زرعی مصنوعات، پھل و سبزیاں وغیرہ یو اے ای کو برآمد کر رہا ہے ۔ ماربل و گرینائٹ، فنانشل اور سافٹ ویئر پراڈکٹس، آم، سنگترے، کینو اور چاول سمیت پاکستان کی متعدد مصنوعات یو اے ای میں مقبولیت حاصل کر سکتی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات ان مصنوعات کو پاکستان سے درآمد کرنے پر توجہ دے جس سے دونوں ممالک کی دو طرفہ تجارت مزید بہتر ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی بہت سی کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں کامیاب کاروبار کر رہی ہیں اور مزید کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں دستیاب سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کے لیے پاکستان کو فراخدلانہ امداد فراہم کرنے پر متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔

جمشید اختر شیخ، سینئر نائب صدر اور محمد فہیم خان نائب صدر آئی سی سی آئی نے یو اے ای میں سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگر کرنے پر یو اے ای کے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آئی سی سی آئی کے ممبران ان مواقعےسے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ میاں اکرم فرید، زبیر احمد ملک، میاں شوکت مسعود، محسن خالد اور خواتین انٹرپرینیورز سمیت دیگر نے اس موقع پر یو اے ای میں سرمایہ کاری کے حوالے سے کئی سوالات کیے اور معزز مہمانوں سے تفصیلی جوابات حاصل کیے۔

مصنف کے بارے میں