چیف جسٹس کا اورنج لائن منصوبے کی تکمیل میں مزید تاخیر پر اظہار برہمی

چیف جسٹس کا اورنج لائن منصوبے کی تکمیل میں مزید تاخیر پر اظہار برہمی
کیپشن: فوٹو: فائل

لاہور: چیف جسٹس پاکستان نے اورنج لائن میٹروٹرین منصوبے کی تکمیل مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل کیلئے ٹائم فریم مانگ لیا، اور کہا کہ کب تک لاہور کو اس مشکل سے آزاد کرائیں گے؟

چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں میگا پراجیکٹس کے بارے میں ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے افسوس کا اظہار کیا کہ لاہوریوں نے بہت زیادہ مشکلات اٹھالی ہیں لیکن یہ منصوبہ مکمل کیوں نہیں ہوا۔اس موقع پر حبیب کنسٹرنشن کے نمائندے نے بتایا کہ منصوبے کا 90 فیصد سے زائد کام مکمل ہوچکا ہے اورباقی کام چینی کمپنی نے کرنا ہے جس میں تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں۔ نمائندے نے مزید بتایا کہ آخری دوچیک باونس ہوگئے ہیں اس پر چیف جسٹس نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ریاست کے چیک کیسے باو¿نس ہوسکتے ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری فنانس سے چیک باو¿نس ہونے کے معاملے پرجواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے واضح کیا کہ انہیں ٹائم فریم چاہیے کہ کب تک لاہور کو اس مشکل سے آزاد کرائیں گے، حکومت کے نمائندوں سے بات کریں اور سب کو صاف بتا دیں کہ کچھ بھی ہو جائے یہ پراجکیٹ مکمل ہوگا، منصوبے کی تکمیل کیلئے گارنٹی لی جائے گی اور اب کسی کنٹریکٹر کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا۔